Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیاحوں سے کشمیر واپس آنے کی اپیلیں

Updated: April 27, 2025, 9:38 AM IST | New Delhi

مقامی مسلمانوں کا سری نگر میں مارچ ، پہلگام میں سیاحوں کی واپسی ،سنیل شیٹی نے کہا کہ’’ میری اگلی چھٹی کشمیر میں ہی ہو گی ‘‘

Security has been increased around Srinagar`s famous Dal Lake after the attack on tourists in Pahalgam. (Photo: PTI)
پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد سری نگر کی مشہور ڈل جھیل کے اطراف سیکوریٹی بڑھادی گئی ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملہ کے بعد عین سیاحتی سیزن کے وقت وہاں سے سیکڑوں سیاح خوفزدہ ہوکر واپس آگئے ہیں جس کی وجہ سے کشمیر کی معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اسی وجہ سے مسلسل اپیلیں کی جارہی ہیں کہ کشمیر میں سیاح محفوظ ہیں۔ وہاں کے مقامی لوگ ان کی حفاظت کی ذمہ داری لیتے ہیں اور انہیں بہتر سے بہتر خدمات فراہم کرنےکی کوشش کرتے ہیں۔سوشل میڈیا پر نفرت آمیز پیغامات کے سیلاب اور گودی میڈیا کی جانب سے کشمیر کو بدنام کرنے کی کوششوں  درمیان وہاں کے مقامی مسلمانوں نےکھل کر میدان میں آنا مناسب سمجھا ۔ اس سلسلے میں سری نگر میں گزشتہ ۲؍ روز کے دوران ۲؍ مرتبہ مقامی افراد نے چھوٹے چھوٹے مارچ نکال کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کشمیر میں سیاح بالکل محفوظ ہیں۔ انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم کشمیری ان کی ہر ممکن حفاظت کریں گے ۔اسی طرح کا پیغام گزشتہ کچھ دنوں میں کشمیر کی مساجد سے بھی نشر ہوا  اور جمعہ کو نماز کے بعد بھی مختلف مساجد سے اپیلیں کی گئیں۔ ساتھ ہی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی ۔
پہلگام میں سیاحوں کی واپسی 
 ادھر پہلگام میں دہشت گردانہ حملے  کے تقریباً ۴؍ دن بعد سیاحوں نے اسی وادی کا رخ کرنا شروع کردیا ہے جہاں یہ حملہ ہوا تھا۔ اس تعلق سے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو ہماری مہمان نوازی اور ہماری اپیلوں پورا بھروسہ ہے اسی لئے وہ واپس آرہے ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس علاقے میں بھی روزگار پیدا ہو ۔ حملے کے بعد سے پہلگام میں بالکل سناٹا ہو گیا تھا ۔ سیاح نہ وہاں جارہے تھے اور نہ ہوٹلوں کی بکنگ ہو رہی تھی بلکہ جو سیاح موجود تھے وہ بھی اس حملے کے بعد فوراً وہاں سے نکل گئے تھے جس کی وجہ سے پہلگام کی سڑکوں پر سناٹا تھا لیکن جمعہ اور سنیچر کو سیاحوں کے ۲؍ بڑے بڑے گروپ وہاں آئے تو مقامی افراد کو تھوڑا اطمینان ہوا کہ حالات معمول کی طرف لوٹ رہے ہیں کیوں کہ یہ کشمیر میں سیزن کا وقت ہے اور ایسے وقت میںاگر سیاح واپس چلے جائیں تو یہ ہماری روزی روٹی کیلئے مسئلہ بن جائیگا۔
مساجد سے اپیلیں 
  پورےکشمیر میںحا لات معمول پر لانے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ اسی کے تحت سری نگر میں  جمعہ کو  نماز کے بعد بیشتر مساجد سے لوگ اس بزدلانہ حملے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند ہونا چاہئے۔ احتجاج میں شامل ایک معمر شہری نے کہا کہ’’ پہلگام حملے کے بعد ہمارا دل ٹوٹ رہا ہے۔ ہم اپنی روزی روٹی کے  لئے نہیں انسانیت کے  لئے رو رہے ہیں۔ وہ ہمارے مہمان تھے۔ اللہ نے ہمیں ایک دوسرے کی مدد کے لئے پیدا کیا ہے۔ وہ ویڈیو دیکھ کر دل روتا ہے کہ جس  لڑکی کی چھ دن پہلے شادی ہوئی تھی  وہ اپنے شوہر کی لاش کے پاس بیٹھی رو رہی تھی۔ ہم اس بیٹی کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم تمہارے ماں باپ سے زیادہ افسردہ ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اس بیٹی کے شوہر کی روح کو سکون ملے اور دہشت گردی کا یہ عفریت ختم ہو۔ مارچ میں شامل ایک نوجوان نےکہاکہ پہلگام کا یہ حملہ کشمیریت پر حملہ ہے اور جنہوں نے یہ حملہ کیا ہے انہیں سرعام پھانسی دی جانی چاہئے۔ ہم اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جن لوگوں نے یہ کیا ہے انہیں ہر گز بخشا نہیں جانا چا ہئے۔
سنیل شیٹی اگلی چھٹی کشمیر میں منائیں گے  
 بالی ووڈ اسٹار سنیل شیٹی نے پہلگام حملے پر اپنےردعمل میں سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے جال میں نہ پھنسیں۔ وہ وہی چاہتے تھے کہ ہم لوگ ڈر کر واپس آجائیں اور کشمیر تباہ و برباد ہو جائےلیکن ہمیں نہ گھبرانا ہے اور نہ خوفزدہ ہونا ہے بلکہ ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر دہشت گردی کو ہرانا ہے۔ سنیل شیٹی نے اس کے ساتھ ہی اعلان کیا کہ وہ نہ کسی دہشت گرد سے ڈرتے ہیں اور نہ انہیں پاکستان کا خوف ہے۔ وہ اپنی اگلی چھٹیاں کشمیر میں ہی منائیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK