Inquilab Logo Happiest Places to Work

حج ویزا کیلئے ۱۸؍ اپریل کا تعین، ٹور آپریٹرز کیلئے بڑا چیلنج

Updated: April 09, 2025, 9:50 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

۵۲؍ ہزار عازمین کی روانگی کیلئے کئی مسائل۔ محض ۹؍دن بچے ہیں اور بکنگ ۵۰؍ فیصد بھی نہیں ہوئی۔ حج کمیٹی کیلئے بھی یہی مسئلہ۔ سی ای اوسعودی عرب پہنچے۔ زون کی منسوخی کا مسئلہ ہنوز برقرار۔

Those going on Hajj through tour operators may face visa-related difficulties. File photo
ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج پر جانے والوں کو ویزےکے تعلق سے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ فائل فوٹو

 سعودی حکومت کی جانب سے عازمین کا ویزا جاری کرنے اور پروسیسنگ فیس کی تاریخ ۱۸؍ اپریل مقرر کئے جانے سے رائیویٹ ٹور آپریٹرز( پی ٹی او) کیلئے بڑی مشکل آن پڑی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اب تک ۵۰؍ فیصد سے بھی کم عازمین نے حج بیت اللہ کے لئے بکنگ کرائی ہے۔ ایسے میںپرائیویٹ ٹور کے ذریعے حج پر جانے والے ۵۲؍ ہزار عازمین میں سے بڑی تعداد کیلئے مسئلہ ہوسکتا ہے اور ان کی حج پرروانگی معلّق ہوسکتی ہے کیونکہ ویزا جاری کرنے کی آخری تاریخ میں محض ۹؍ دن باقی ہیں۔ اس تعلق سے حکومت ہند نے بھی پی ٹی او کو سعودی حکومت کے اس فیصلے سے آگاہ کراتے ہوئے یاددہانی کرائی ہے۔ 
پی ٹی او کے لئے پریشانی کی اور کیا کیاوجوہات ہیں
اس دفعہ سعودی وزارۃ الحج کے ذریعےمتعارف کرائے گئے ’نُسُک ‘ایپ کے ذریعے امورِ حج اور انتظاماتِ حج کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اب ٹور آپریٹرز کواس ایپ میں رجسٹرکرواکر ہی تمام انتظامات کرنے ہیں، ا س کے بغیرکوئی پیش رفت ممکن نہیں،  پہلے یہ نظم نہیںتھا۔ اس ایپ کے ذریعے حجاج کی رہنمائی بھی کی جاتی ہے ا ورسعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کو بھی عام کیاجاتا ہے۔ اس ایپ پر یہ ہدایت دی گئی کہ مشاعر سروسیز (منیٰ  میں خیمہ، زون میں جگہ، بسوں ومعلّم کا انتخاب اور کھانے وغیرہ کا نظم )کیلئے رقم ۱۴؍فروری تک ادا کی جائے،  ہوٹل بکنگ کیلئے ۲۵؍ مارچ تک رقم مانگی گئی اور ویزا پروسیسنگ کیلئے ۱۸؍ اپریل تک رقم جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔  
اس پرمتعدد ٹور آپریٹرز سے بات چیت کرنے پر انہوں نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ’’یہ چند لاکھ روپوں کا مسئلہ نہیں ہے،پورے انتظام کے لئے خطیر رقم درکار ہوتی ہے اورجب عازمین رقم جمع کراتے ہیںتب اُن کے پاس اپنی جمع پونجی سے ہٹ کر رقم آتی ہے۔ اس لئے محض ۲؍ماہ سے بھی کم عرصےمیں یہ تمام پروسیس مکمل کرنا اور خطیررقم جمع کرانا کس طرح ممکن ہے؟ پہلے سہولت دی جاتی تھی، اب تاریخ کاتعین کرکے پابند بنادیا گیا ہے اور حکومتِ ہند کی جانب سے سفار ش کرنے کے بجائے سعودی حکومت کا حوالہ دے کرعمل آوری کے لئے کہا جارہا ہے۔  اس کے علاوہ ویزا کے لئےبھی پہلے حج کے ایام کے قریب تک سہولت دی جاتی تھی مگر اسے بھی ختم کیا جارہا ہے۔ اس لئے سعودی حکومت کو اس پر نظرثانی کرنی چاہئے۔‘‘ 
 ٹور آپریٹرز نے اس کا اعتراف کیا کہ’’ سعودی حکومت کو بھی لاکھوں حجاج کے لئے ہر طرح کے انتظامات کرنے ہوتے ہیںاوراس کے لئے وقت درکار ہوتا ہے مگرہندوستانی عازمین اور خاص طورپر ٹور آپریٹرز کے لئے یہ بڑا مسئلہ ہے۔ اگر اسے حل نہ کیا گیا تو بہت سے عازمین حج کی سعادت حاصل نہیں کرسکیں گے۔ اس لئے بھی کہ پہلے زون اور ہوٹل وغیرہ کی بکنگ کے مراحل طے کرنے ہوتے ہیں پھر ویزا لگانے کی باری آتی ہے۔‘‘  
منیٰ میں زون کی منسوخی برقرار ہے
ٹور آپریٹرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ بکنگ کرانے اور پیشگی رقم ادا کرنے کے باوجود منیٰ میں خیموں کے انتخاب کے لئے جمرات کے قریب زون ایک اور۲؍ کی بکنگ منسوخ کردی گئی تھی اور زون ۳؍ تا ۵؍ کی بکنگ روک دی گئی تھی، وہ صورتحال اب بھی برقرار ہے ۔اس جانب بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘
کچھ وقت کیلئے نُسُک ایپ کھولنے کی حکومت نے اطلاع دی 
خبر لکھے جانے کے وقت کچھ ٹور آپریٹرز نےانقلاب کومطلع کیا کہ حکومتِ ہند کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کچھ وقت کےلئے ’نُسُک ‘ایپ کھولنے کےلئے سعودی وزارت الحج کی جانب سے کہا گیا ہے تاکہ ہوٹل بکنگ وغیرہ کا کام پورا کیاجاسکے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ اس کے لئے کتنا وقت ملتا ہے۔ 
حج کمیٹی کے سی ای او سعودی پہنچے
حج کمیٹی آف انڈیا کے نئے سی ای اوشاہنواز سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ جومسائل درپیش ہیں، ان پرسعودی کے متعلقہ حکام سےبات چیت ہو اور مسائل کا ممکنہ حل نکالا جائے۔ اس لئے کہ حج کمیٹی آف انڈیا کے سامنے بھی ایک لاکھ ۲۳؍ ہزار سے زائدعازمین حج کے ویزے کا مسئلہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK