حماس نے متنازع نقشے کو اسرائیل کے ’توسیع پسندانہ عزائم‘ کا مظہر قرار دیا، فلسطینی اتھاریٹی نے نقشےکو تمام بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 1:05 PM IST | Agency | Riyadh
حماس نے متنازع نقشے کو اسرائیل کے ’توسیع پسندانہ عزائم‘ کا مظہر قرار دیا، فلسطینی اتھاریٹی نے نقشےکو تمام بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
اسرائیل کی جانب سے ’گریٹر اسرائیل‘ کا نقشہ جاری کرنے کی شرانگیزی کا عرب ممالک نے سخت نوٹس لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی، عرب ،قطراور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک نے اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شائع کئے جانے والے نام نہاد `گریٹر اسرائیل کے نقشے کی شدید مذمت کی ہے۔ اس متنازع نقشے میں فلسطین، اردن، لبنان اور شام پر تاریخی علاقائی حقوق‘‘ کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے یہ نقشہ ایسے وقت میں شائع کیا ہے، جب اسرائیلی حکومت میں شامل کٹر سوچ کے حامل وزراء مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے کے دوبارہ مکمل الحاق اور غزہ پٹی میں دوبارہ اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کی بات کر رہے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ نے گریٹر اسرائیل پر مبنی نقشے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ ریاستوں کی خود مختاری پر صریح حملے جاری رکھنے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے اردن ، لبنان اور شام کے مختلف علاقوں پر مبنی گریٹر اسرائیل منصوبے پر مبنی نقشے جاری کرنے پر مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بے بنیاد اور انتہا پسندانہ اقدامات قابض حکام کے اپنے قبضے کو مستحکم کرنے کے ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ممالک کی خود مختاری اور ان کی سرحدوں کا احترام کیا جائے۔قطرکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس اسرائیلی نقشے کی اشاعت کو عالمی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی دفعات کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے بھی اس اسرائیلی اقدام کو ’’قبضے کو وسعت دینے کی دانستہ کوشش اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی‘‘ قرار دیا ہے۔ اماراتی وزارت خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کےتمام اشتعال انگیز اقدامات اور بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی کے تمام اقدامات‘‘ کو واضح طور پر مسترد کرنے پر زور دیا۔ وزارت نے متنبہ کیا کہ ایسے اقدامات سے کشیدگی میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔حماس نے اس نقشے کو اسرائیل کے ’’توسیع پسندانہ عزائم‘‘ کا مظہر قرار دیتے ہوئے عرب اور مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتوں سے اسکے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔ فلسطینی اتھاریٹی کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے اس نقشے کوتمام بین الاقوامی قراردادوں اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیث نے خبردار کیا کہ اس قسم کی اشتعال انگیزی خطے میں انتہا پسندی میں اضافہ کر سکتی ہے۔