عرب لیگ کونسل نے اسرائیل سے اپنی غیر قانونی موجودگی اور آبادکاری کی تمام سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ عرب لیگ کاؤنسل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کیلئے اضافی اقدامات پر غور کریں۔
اقوام متحدہ۔ تصویر : آئی این این
عرب لیگ کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے عالمی برداری پر زور دیا کہ عالمی عدالتِ انصاف کی مشاورتی رائے کو نافذ کریں جس میں عدالت نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، منگل کو قاہرہ میں عرب لیگ کونسل کے ۱۶۲ ویں وزارتی اجلاس کے اختتام پر وزراء نے بیان دیا کہ اسرائیل کو اپنی غیر قانونی موجودگی اور بازآبادکاری کی تمام سرگرمیوں کو ختم کرنا چاہئے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کیلئے اضافی اقدامات پر غور کریں۔
وزراء نے عالمی عدالتِ انصاف پر بھی زور دیا کہ وہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کئے گئے اسرائیل کے خلاف مقدمہ پر فیصلہ سازی کے عمل میں تیزی لائے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر غزہ جنگ کے دوران نسل کشی پر مبنی جرائم کی روک تھام اور سزا سے متعلق ۱۹۴۸ کنونشن کی پاسداری میں ناکامی کا الزام لگاکر اسرائیل کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:اسرائیلی حکومت کی ہندوستان سے ۱۰؍ ہزار تعمیراتی کارکنان کی بھرتی کی مانگ
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کا یہ اقدام عرب ممالک کے خلاف جنگ اور جارحیت کا اعلان بھی تھا جس سے مشرق وسطیٰ میں تنازعات میں اضافہ کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو جنرل اسمبلی میں شریک نہ کریں کیونکہ اسرائیل، اقوام متحدہ کے ایک رکن کی حیثیت سے لازمی شرائط اور ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ فلاڈیلفی راہداری سے فوج کے انخلاء سے انکار کرنے پر عرب لیگ کاؤنسل نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نیتن یاہو جنگ بندی اور قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کی کوششوں میں دانستہً رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔