• Thu, 05 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سنبھل جامع مسجد پر اب محکمہ آثار ِ قدیمہ کا دعویٰ

Updated: December 02, 2024, 10:19 AM IST | Agency | Sambhal

اس کے ’’ ثقافتی ورثہ‘‘ ہونے کا حوالہ دیا اور عدالت سے اس کےمکمل کنٹرول کا مطالبہ کیا۔

Shahi Jamia Masjid of Banaras. Photo: INN
بنارس کی شاہی جامع مسجد۔ تصویر : آئی این این

سنبھل کی شاہی جامع مسجد  پر اب محکمہ آثار قدیمہ نے اپنا دعویٰ  پیش کردیا ہے۔ تاریخی عمارتوں کی دیکھ ریکھ والے ادارہ نے ذیلی عدالت  میں داخل کئے گئے اپنےجواب میں بتایا ہے کہ سنبھل کی جامع مسجد کو ان  عمارتوں میں شامل ہے جو ثقافتی ورثہ ہیں اورجس کے تحفظ کی ذمہ دار محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کی ہے۔ اس بنیاد پر اے ایس آئی نے مغلیہ دور کی اس مسجد کے مکمل کنٹرول کا مطالبہ کیا ہے جس میں اس کے انتظامی امور بھی شامل ہے۔ اے ایس آئی کے وکیل وشنو شرما نے بتایا کہ ایجنسی نے اپنی رپورٹ جمعہ کو داخل کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسے سروے کے وقت مسجد کمیٹی مقامی افراد کے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ 
ایجنسی  کے مطابق اس مسجد کو  ۱۹۲۰ء میں محکمہ آثار قدیمہ کے زیر تحفظ عمارتوں  میں  شامل کر دیا گیا تھا  اوراس تک عوامی رسائی محکمہ آثار قدیمہ کے ضوابط  سے مشروط ہے۔ محکمہ نے کہا ہے کہ مسجد کا کنٹرول اور  نظم ونسق اس کے پاس رہنا چاہئے جس میں  ڈھانچے میں کسی بھی طرح کی تبدیلی وغیرہ شامل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK