وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی وضاحت لیکن اپوزیشن ’پی ڈی پی‘ مطمئن نہیں، نائب وزیراعلیٰ کا ایل جی انتظامیہ سے سوال۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 10:52 AM IST | Agency | Jammu
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی وضاحت لیکن اپوزیشن ’پی ڈی پی‘ مطمئن نہیں، نائب وزیراعلیٰ کا ایل جی انتظامیہ سے سوال۔
جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیر کو کٹھوعہ میں شہری ہلاکتوں اور گل مرگ فیشن شو پر ہنگامہ خیز مناظر دیکھے گئے۔ ایوان میں پیر کی صبح جوں ہی سوالات کا سیشن شروع ہوا تو اراکین اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور بلاور شہری ہلاکتوں پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے بار بار اراکین کو خاموش ہونے اور اپنی سیٹوں پر بیٹھنے کی ہدایت دی لیکن اپوزیشن نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ اسپیکر نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی گل مرگ فیشن شو کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پر بحث نہیں کی جا سکتی کیونکہ زیر تفتیش معاملات ایوان میں نہیں اٹھائے جا سکتے۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ گل مرگ میں منعقدہ فیش شو میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کوئی سرکاری انفراسٹرکچر استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ اس کے باجود انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر اس شو کے منتظمین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کی تحقیقات کی جائے۔ اس معاملے پر ہوئے تنازع کا جواب دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ایک پرائیویٹ پارٹی نے۴؍ روزہ ایونٹ کا اہتمام کیا تھا۔ اس سلسلے میں ۷؍ مارچ کو ایک فیشن شو منعقد ہوا۔ اس میں کچھ ایسی باتیں ہوئیں جن سے لوگوں کے جذبات کوٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ شو منعقد کیا، انہوں نے عوام کے جذبات کا خیال نہیں رکھا اور یہ نہیں سوچا کہ یہ کہاں اور کس وقت کیا جا رہا ہے؟ اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ `میراخیال ہے کہ ایسا شو ماہ مبارک رمضان ہی میں نہیں بلکہ سال کے کسی بھی میں مہینے میں نہیں ہونا چاہئے۔ ‘‘
وزیراعلیٰ کے جواب کے بعد ایک بیان میں پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ فیشن شو کو پرائیویٹ معاملہ قرار دے کر حکومت اپنی ذمہ داری سے بری نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ `جوابدہی سے منہ موڑنا اس طرح کے مزید واقعات کیلئے راہ ہموار کر سکتا ہے جو ہماری ثقافت اور سماج کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیشن شو کی بے ہودہ تصاویر کا مشاہدہ کرنا بہت پریشان کن ہے۔ دراصل ایسا واقعہ جو ایک بے حیائی کا تماشا بن گیا، رمضان کے مقدس مہینے میں پیش آیا، یہ افسوس سے کم نہیں ہے۔