سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ لوگ پورے ملک میںگینگسٹر راج لانا چاہتے ہیں، عوام کو اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا، کہا کہ دہلی میں بھی ایسا ہی ماحول ہے۔
EPAPER
Updated: October 14, 2024, 12:51 PM IST | Agency | New Delhi
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ لوگ پورے ملک میںگینگسٹر راج لانا چاہتے ہیں، عوام کو اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا، کہا کہ دہلی میں بھی ایسا ہی ماحول ہے۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی (اجیت)کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کو ممبئی کے باندرہ ایسٹ میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم کا تعلق گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ سے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزموں نے خود یہ دعویٰ کیا ہے۔ دہلی کے سابق وزیرا علیٰ اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے دیگر لیڈروں نے بابا صدیقی کے قتل پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
اروند کیجریوال نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ ممبئی میں این سی پی (اجیت ) کے قتل کے اس واقعہ سے نہ صرف مہاراشٹر بلکہ ملک بھر کے لوگ خوفزدہ ہیں۔ کم و بیش ایسا ہی ماحول دہلی میں بھی ہے۔ یہ لوگ(بی جے پی والے) پورے ملک میں گینگسٹر راج لانا چاہتے ہیں۔ اب عوام کو ان کے خلاف کھڑا ہونا ہی پڑے گا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: کشن ریڈی نے جی ایس آئی ٹی آئی میں روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ کا افتتاح کیا
دہلی حکومت کے وزیر اور آپ لیڈر گوپال رائے نے کہا ’’ `کل کا واقعہ بہت تکلیف دہ ہے۔ ممبئی ملک کی مالیاتی راجدھانی ہے۔ دہلی میں گزشتہ ایک دوماہ سےاسی طرح کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دہلی اور ممبئی دونوں کا لاء اینڈ آرڈر بی جے پی کے پاس ہے۔ میرے خیال میں وزیر داخلہ اور بی جے پی حکومت کو اس کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ ممبئی میں جس طرح کا واقعہ ہوا ہے اس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کہ آج کون محفوظ ہے؟ وزیر داخلہ کو ابھرنے والی نئی گینگ ایمپائر کے خلاف پہل کرنی چاہئے۔ ‘‘
’آپ‘ لیڈر سوربھ بھاردواج نے بابا صدیقی کے قتل کیس پر کہا ’’ `ممبئی میں بی جے پی کی حکومت ہے اور آپ امن و امان کی صورتحال دیکھ رہے ہیں، ان کے لیڈر کا قتل کیا گیا۔ دہلی میں بھی مرکزی حکومت کا لاء اینڈ آرڈر ہے اور یہاں بھی صورتحال ممبئی جیسی ہوتی جارہی ہے۔ بی جے پی کی حکومتیں اپنا سارا وقت سیاست میں صرف کرتی ہیں، ان کے پاس حکمرانی کیلئے وقت نہیں ہے۔ ایسا کیا ہوا ہے کہ دہلی اور ممبئی میں اتنے غنڈے سرگرم ہوگئے ہیں، کیا حکومت ان کی حوصلہ افزائی کررہی ہے؟ یہ بہت سنگین صورتحال ہے۔ ‘‘