اُمیدواروں کے الیکشن آفس کے افتتاح کے ساتھ اُمیدوار گھرگھر جا کر رائے دہندگان سے ملاقات کر رہے ہیں،ووٹروں کو کال کر کے ووٹ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے
EPAPER
Updated: November 06, 2024, 12:35 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
اُمیدواروں کے الیکشن آفس کے افتتاح کے ساتھ اُمیدوار گھرگھر جا کر رائے دہندگان سے ملاقات کر رہے ہیں،ووٹروں کو کال کر کے ووٹ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے
شہر ومضافات میں دیوالی ختم ہونے کے فوراً بعد انتخابی مہم میں تیزی آگئی ہے ۔ اُمیدواروں کے الیکشن آفس کے افتتاح کے ساتھ اُمیدوار اور ان کے ورکرز گھرگھر جا کر رائے دہندگان سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ مہم کیلئے گروپ تیارکئے جا رہے ہیں ۔ اس مرتبہ اُمیدوار کے دفتر سے ووٹروں کو ذاتی موبائل نمبروں پر کال کر کے ووٹ دینے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے ساتھ ہی مورلینڈروڈ میں ایک بندہ میگا فون پر امیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل والا پیغام پہنچا تے ہوئے بھی دکھائی دے رہا ہے ۔
دیوالی کا تہوار ختم ہوتے ہی اسمبلی انتخابات کی مہم اب زوروں سےشروع ہوگئی ہے ۔ انتخابی تصویر اب واضح ہوگئی ہے کیونکہ دیوالی سے پہلے نامزدگی فارم بھرے گئے تھے ۔ اب امیدواروں کو معلوم ہوگیا ہے کہ ان کا مقابلہ کس اُمیدوار سے ہونا ہے ،اس لئے اب حقیقی معنوں میں انتخابی مہم شروع ہونے جا رہی ہے ۔ بیشتر امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کیلئے سوشل میڈیا پر گروپس بھی بنا لئے ہیں ۔
متعدد امیدواروں نے پیر اور منگل سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے ۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کے اُمیدواروں نے اپنے انتخابی دفاتر کا افتتاح بھی کر دیا ہے ۔ اُمیدواروں کے ساتھ ان کے ورکرز گھر گھر جا کر رائے دہندگان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ خواتین کا گروپ گھروں پر جا کر خواتین ووٹروں میں ہینڈبل تقسیم کر رہے ہیں ۔
مدنپورہ کے سماجی کارکن پرویز انصاری نے اس نمائندہ کو بتایاکہ ’’ ہمارے علاقہ کی ایک اُمیدوار کےدفتر سے ۲؍دن قبل مجھے ایک فون موصول ہوا۔فون کرنےوالے نے اپنا تعارف پیش کرتےہوئے کہاکہ ہماری پارٹی کی اُمیدوار الیکشن لڑرہی ہیں ۔ آپ سے گزارش ہےکہ اپنا قیمتی ووٹ دے کر انہیں کامیاب بنائیں ۔ میرے علاوہ علاقے کےدیگر لوگوںکو بھی اس اُمیدوار کےدفتر سے اسی طرح کا فون موصول ہواہے۔ مجھے حیرت ہےکہ اس اُمیدوار کے پاس میرا موبائل نمبر کیسے پہنچا۔ ‘‘
مورلینڈ روڈ ،نیانگر کے محمد شمیم نے کہاکہ ’’ ہمارے محلے میں ایک نوجوان لڑکا میگا فون پر اُمیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل والا پیغام پہنچا تے ہوئے دکھائی دیا تھا ۔ اس کےساتھ کوئی نہیں تھا وہ تنہا میگافون لئے گزر رہا تھا ۔ میگافون سے ایک اُمیدوا رکو ووٹ دینےکی اپیل کی آواز آرہی تھی ۔‘‘
محمد علی روڈ کے سماجی کارکن امین پاریکھ کے مطابق ’’ دیوالی کے ختم ہوتے ہی الیکشن کی گہماگہمی شروع ہوگئی ہے ۔ ہمارے حلقہ سے الیکشن لڑنے والے اُمیدواروں نے اپنی مہم کاآغاز کر دیا ہے ۔ خواتین کو گھر گھر جاکر ہینڈبل تقسیم کرنےکی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔الیکشن مہم کیلئے علاقے کے اعتبار سے گروپ بنائیں گے ہیں ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی اُمیدواروں کی تشہیر کی جا رہی ہے ۔‘‘
باندرہ مشرق ،نوپاڑہ علاقے کے سماجی کارکن صدیق تاراپور والاکے بقول’’ دیوالی کے ختم ہونے کے ساتھ ہی اچانک الیکشن کی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے ۔ مختلف سیاسی پارٹیوں سے وابستہ اُمیدواروں کے نمائندے سرگرم ہو گئے ہیں ۔گلی محلے کے سرکردہ شخصیات سے ملاقات کر کے اپنے اُمیدوار کیلئےراہ ہموار کرنے کی کوشش کر ر ہے ہیں ۔ ووٹروں سے ملاقات کر کے اپنے اُمیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ خواتین سے ووٹ ڈالنے کی خصوصی اپیل کی جا رہی ہے ۔ ‘‘
رے روڈ کے یاسین چشتی نے بتایا کہ ’’ ہمارے علاقے میں بھی الیکشن کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں ۔یہاں سے کھڑے ہونے والے اُمیدوار گھر گھر جاکر رائے دہندگان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان سے ووٹ دینےکی اپیل کی جا رہی ہے۔ ووٹروں سے ترقیاتی کاموںکو انجام دینےکے وعدے کئے جا رہے ہیں۔ علاقے کےبااثر افراد سے ملاقات کی جا رہی ہے تاکہ ان کے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے ووٹ حاصل کیا جاسکے۔ ‘‘