• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بجٹ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن حملہ آور، نیٹ پر حکومت سے جواب طلب کیا

Updated: July 23, 2024, 10:52 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

راہل گاندھی نے نشاندہی کی کہ ملک میں امتحانی نظام سنگین مسائل سے دوچار ہے، وزیر تعلیم کو آڑے ہاتھوں لیاکہ اپنےعلاوہ سب کی غلطی نظر آتی ہے۔

Rahul Gandhi is looking aggressive in the Lok Sabha. Photo: INN
راہل گاندھی لوک سبھا میں جارحانہ انداز میں نظر آرہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

پیر کو بجٹ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے متحد ہوکر نیٹ کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب کیا۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے حزب اختلاف کی کامیاب  قیادت کرتے ہوئے نیٹ کے پرچے میں میں دھاندلی کے معاملے کو اٹھایا۔ 
انہوں نے الزام لگایا کہ  ملک میں امتحانی نظام  سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ کروڑوں لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر آپ امیر ہیں، توملک کے امتحانی نظام کو خرید سکتے ہیں۔یہی احساس اپوزیشن کا بھی ہے۔ نیٹ امتحان میں ہونے والی بدعنوانی کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ  جو کچھ بھی ہورہا ہے اس کی وجہ سے  لاکھوں طلبہ بے حد پریشان ہیں، وہ بھی یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ ہندوستان کا امتحانی نظام   فراڈ  بن گیا ہے۔انہوں نےمزید کہا کہ یہ بات پورے ملک پر عیاں ہے کہ ہمارا امتحانی نظام بہت سنگین مسائل سے دوچار ہے۔یہ صرف نیٹ کا سوال نہیں بلکہ بڑے امتحانات کا معاملہ بھی ہے۔ وزیرتعلیم اس کیلئے اپنے علاوہ سب کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ انہیں بنیادی باتوں کی سمجھ نہیں ہےکہ ہو کیا رہا ہے۔
بعد میں ایوان کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہاکہ وزیر کو جواب دینا چاہیے،لیکن وہ سپریم کورٹ اور وزیراعظم کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر  نے کہا کہ چونکہ یہ نوجوانوں  سے متعلق بہت اہم مسئلہ  ہے، اس  لئے   اپوزیشن اس پر بحث چاہتا تھا لیکن حکومت نےاس میں دلچسپی نہیں لی۔بعد میں راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا  کہ ’’وزیر تعلیم، ہندوستان کی زمینی حقیقت سے بہت دور ہیں، دعویٰ کرتے ہیں کہ گزشتہ ۷؍برسوں میں کوئی پیپر لیک نہیں ہوا۔ افسوسناک سچائی یہ ہے کہ ہندوستانی امتحانی نظام امیروں کیلئے فروخت ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’یہ مسئلہ نظام سے متعلق ہے اور اس پرجھوٹ کا سہار الینے کی بجائے اس کو خلوص سے حل کرنا چاہئے۔‘‘
اس کے ساتھ ہی ایوان میں وزیر تعلیم کے اس دعویٰ پر کہ گزشتہ ۷؍ برسوں میں کوئی پیپر لیک نہیں ہوا، کانگریس نے پیپر لیک کی ۲۵؍ مثالیں  حکومت کے سامنے پیش کردی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کل جماعتی اجلاس میں ہی کانگریس اور اپوزیشن نے نیٹ میں دھاندلی کے معاملہ کوسرفہرست رکھتے ہوئے پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کردیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK