• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہریانہ الیکشن مکمل ہوتے ہی وزیر اعظم مودی مہاراشٹر الیکشن کیلئے سرگرم

Updated: October 09, 2024, 11:15 PM IST | New Delhi

مہاراشٹر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں کہا کہ کانگریس مسلمانوں کو ڈراکر ان کے ووٹ حاصل کرتی ہے جبکہ مسلم ذاتوں کے معاملے پر خاموش بیٹھ جاتی ہے

Prime Minister Modi speaking through video conferencing. (PTI)
وزیر اعظم مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

وزیر اعظم مودی نے ہریانہ میں انتخاب مکمل ہوتے ہی اور پارٹی کی جیت یقینی ہوتے ہی  اب  ملک کی انتہائی اہم انتخابی ریاست مہاراشٹر کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرلی ہے۔ انہوں نے بدھ کو مہاراشٹر میں مختلف  ترقیاتی منصوبوں کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کانگریس کو سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے مسلمانوں کے حوالے سے کانگریس پر تنقید بھی کی اور مسلم ووٹرس کو  رام کرنے کی کوششیں بھی کیں۔  
 مودی نے کہا کہ کانگریس پوری طرح سے فرقہ وارانہ بنیاد پر ذات  پات کی سیاست پر الیکشن لڑتی ہے۔ کانگریس اور اس کے خاص قسم کے نیٹ ورک نے ان انتخابات میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ مودی نے جس تقریب میں یہ باتیں کہیں اس میں مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار اور دیگر  اہم وزراء اور معزز شخصیات موجود تھیں۔   وزیر اعظم نے کہا کہ ہریانہ نے بتا دیا ہے کہ ملک کا مزاج کیا ہے! دو میعاد پوری کرنے کے بعد مسلسل تیسری بار منتخب ہونا تاریخی ہے لیکن کانگریس کا پورا ماحولیاتی نظام، اربن نکسلیوں کا پورا ٹولہ عوام کو گمراہ کرنے میں مصروف تھا مگرکانگریس کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا۔
 وزیر اعظم نے کہاکہ دلتوں نے محسوس کیا کہ کانگریس ان کا ریزرویشن چھین کر اپنے ووٹ بینک میں تقسیم کرنا چاہتی ہے اسی لئے دلتوں نے  ہریانہ میںبی جے پی کو ریکارڈ حمایت دی  اور اب مہاراشٹر میں بھی وہ ہمارے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ مودی نے کہا کہ کانگریس نے بار بار ثابت کیا ہے کہ وہ ووٹ بینک کی سیاست کو آگے بڑھانے کی کوششیں کرتی ہیں  اور اب وہ  ملک کو تقسیم کرنے کے لئے نئے نئے بیانیے تشکیل دے رہی ہے۔ کانگریس  ہمیشہ سماج کو تقسیم کرنے کا فارمولہ لے کر آتی  ہے۔
 وزیر اعظم نے  اس کے بعد مسلمانوں کے حوالے سے کانگریس کو نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس مسلمانوں کو ڈرا کر اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنے کے فارمولے پر عمل پیرا ہے۔ کانگریس پارٹی اس وقت پورے ملک میں ذات پر مبنی گنتی کیلئے چیخ رہی ہے لیکن جب بھی مسلم ذاتوں کا مسئلہ آتا ہے کانگریس لیڈر ان منہ بند کر کے بیٹھ جاتے ہیں مگرجب بھی ہندو سماج کی بات آتی ہے تو کانگریس ذاتی تقسیم کی باتیں اچھالنے لگتی ہےاور ہندو سماج میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔ کانگریس کی کوشش یہی ہے کہ ہندوئوں کو آپس میں لڑائو اور مسلمانوں کو بی جے پی سے ڈرائو  اور ہندو سماج میں آگ لگاتے رہو تاکہ اس کا  اپنا ووٹ بینک مضبوط ہو سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK