• Fri, 24 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

شام پرعائد پابندیاں، ملک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج : اسعد الشیبانی

Updated: January 24, 2025, 1:17 PM IST | Agency | Damascus

شام کے وزیرخارجہ نے داؤس میں کہا کہ ان کی معیشت غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے کھلی رہےگی۔

Asad al-Sheibani speaking at Dawes Forum. Photo: INN
اسعد الشیبانی داؤس فورم میں بات چیت کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے کہا کہ شام پر عائد پابندیاں ان کے ملک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہیں اور ان پابندیوں کو ہٹانا شام کے استحکام کی بنیاد ہے۔ اسعد الشیبانی نے بدھ کو داؤس کانفرنس کے موقع پر ایک تقریر میں مزید کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ اپنی پابندیوں کو روس میں موجود بشار الاسد کے خلاف عائد کرنے کی ہدایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں سلامتی کے حالات قابل قبول ہو چکے ہیں۔ اب ان کا ملک عوام کے تمام طبقات کے لیے ہو گا اور کسی خانہ جنگی یا فرقہ وارانہ جنگ میں نہیں جائے گا۔ شام کے وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ دمشق اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک میں شامی خواتین کا کردار ہو۔ نئی انتظامیہ نہیں چاہتی کہ شام امداد پر منحصر رہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ شام توانائی اور بجلی کے شعبے میں خلیجی ممالک کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں صنعتی اور سیاحت کے وسائل میں سرمایہ کاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ نئی انتظامیہ پیشہ ورانہ تعلیمی نصاب فراہم کرے گی۔ اسعد الشیبانی نے یہ بھی عندیہ دیا کہ بڑے اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود شام کی معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھلی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ شام ایک پرامن ریاست بننا چاہتا ہے اور اس سے دنیا کے کسی بھی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔ شامی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں تقریر کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شام عالمی فیصلہ سازوں کے سالانہ اجلاس میں شرکت کر رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK