ایم آئی ایم سربراہ نے مائیکروفون ہاتھ میں لے کر گلی گلی گھومتے ہوئے امتیاز جلیل کے لئے ووٹ مانگے، ووٹروں سے براہ راست ملاقات۔
EPAPER
Updated: May 07, 2024, 9:06 AM IST | ZA Khan | Aurangabad
ایم آئی ایم سربراہ نے مائیکروفون ہاتھ میں لے کر گلی گلی گھومتے ہوئے امتیاز جلیل کے لئے ووٹ مانگے، ووٹروں سے براہ راست ملاقات۔
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی مہاراشٹر میں اپنے واحد رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی سیٹ بچانے کی غرض سے اورنگ آباد کے متعدد دورے کر چکے ہیں۔ لیکن اب تک انہوں نے یہاں جلسوں سے خطاب کیا ، یا پھر پریس کانفرنس کی۔ پیر کو وہ اپنے مخصوص’حیدر آباد ی ‘ اندا ز میں ووٹ مانگتے ہوئے نظر آئے۔
یاد رہے کہ اسدالدین اویسی کا حیدر آباد میں ووٹ مانگنے کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے ہاتھ میں مائیکروفون لے کر گلی گلی گھومتے ہیں اور عوام سے اپنی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کر تے ہیں۔ اس درمیان لوگ ان سے ملاقات کیلئے باہر نکلتے ہیں۔ کوئی ان سے ہاتھ ملاتا ہے تو کوئی ان کے ساتھ سیلفی کھنچواتا ہے۔ یہی سب کچھ انہوں نے اورنگ آباد کی گلیوں میں کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ایکناتھ شندے کے ادھو ٹھاکرے اور راجن وچارے پر لفظی حملے
اویسی اورنگ آباد کے بیجا پور کی گلیوں میں مائیکروفون تھامے عوام سے ووٹ مانگ رہے تھے لوگ راستے میں انہیں گھیر کر ان سے ہاتھ ملا رہے تھے یا سیلفی کی درخواست کر رہے تھے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ بڑی تعداد میں ایم آئی ایم کے کارکنان موجود تھے۔
یاد رہے کہ مجلس اتحاد المسلمین نے گزشتہ الیکشن میںووٹوں کے معمولی فرق سے اورنگ آباد پر شیوسینا کے ۳۰؍ سالہ قبضے کو ختم کیا تھا۔ امتیاز جلیل ۲۰؍ سال کے عرصے بعد مہاراشٹر کے پہلے مسلم رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔ ہرچند کہ اب کی بار غیر مسلم ووٹوں کی تقسیم کے زیادہ امکانات ہیں کیونکہ شیوسینا(شندے) اور شیوسینا ( ادھو) دونوں ہی میدان میں جبکہ گزشتہ الیکشن میں ۲ء۸۳ء لاکھ ووٹ لینے والے ہرش وردھن جادھو بھی الیکشن لڑ رہے ہیں لیکن ونچت بہوجن اگھاڑی نے اس بار ایم آئی ایم کی حمایت کرنے کے بجائے اس کے سامنے مسلم امیدوار کھڑا کیا ہے۔ اس کی وجہ سے مقابلہ مزید سخت مگر دلچسپ ہو گیا ہے۔