پونے میں مسلم پولیٹکل فورم کی میٹنگ میں اس تعلق سے ۵؍ قراردادیں منظور کی گئیں، صدارتی خطاب میں سابق انسپکٹر جنرل عبدالرحمٰن نے کہا کہ مسلمانوں نے فرقہ پرستوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئےبڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کیااسلئے اب مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ دیگر برادریوں کے تعاون سے اپنے امیدواروں کو اُتاریں ۔
چنتن میٹنگ سےسابق انسپکٹر جنرل عبدالرحمٰن خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این۔
عام انتخابات کے بعد ودھان پریشد الیکشن میں بھی نام نہادسیکولر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلم امیدوار کھڑےنہ کئے جانے پرپونےکی مختلف سیاسی، سماجی اورملی تنظیموں نےگزشتہ دنوں پریس کانفر نس کا انعقاد کیا تھا جس میں مسلمانوں میں سیاسی بیداری لانے کی غرض سے اور سیاسی جماعتوں کو مسلم امیدواروں کو موقع دینے پرآمادہ کرنےکے مقصد سے ’ مسلم پولیٹکل فورم‘قائم کیا گیاتھا۔ اسی بینر تلے گزشتہ روز پونے قصبہ پیٹھ کے کاغذی پورہ علاقے میں سابق کارپویٹر مختار شیخ کےرابطہ آفس پر ’ چنتن میٹنگ‘کا انعقاد کیاگیا ۔ اس میٹنگ کی صدارت سابق خصوصی انسپکٹر جنرل آف پولیس عبدالرحمٰن نے کی۔
عبدالرحمٰن نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ’’ مسلمانوں کو اپنے حق کے حصول کیلئے جدوجہد کرتے رہنا ضروری ہے۔ حال ہی میں ہوئےپارلیمانی انتخابات میں مسلمانوں نے فرقہ پرست پارٹیوں کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیےبڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کیا اور اس سے مسلم کمیونٹی کے ووٹنگ فیصد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اس لئے اب مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ متوقع اسمبلی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کریں اور اور دیگر برادریوں کے تعاون سے اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ ‘‘ سابق آئی جی نے مزید کہا پارلیمنٹ الیکشن میں مسلمانوں کے تعاون کو سیکولر جماعتوں کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ ودھان پریشد الیکشن میں مسلم نمائندگی کے تعلق سےسیاسی جماعتوں نےجو ملت کو جو نقصان پہنچایا ہے اس کی مستقبل یعنی اسمبلی انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے تلافی ضروری ہے۔
مذکورہ میٹنگ میں ۵ ؍ الگ الگ قرارداد یں منظورکی گئیں جن میں پہلی یہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات ۲۰۲۴ء میں ر یاست کی ۴۸؍ نشستوں پر ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا اوریہی صورت حال ودھان پریشد الیکشن میں بھی رہی اس پر ہم اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔
دوسری قرارداد یہ ہے کہ پونے شہر و ضلع کے۲۱؍اسمبلی حلقوں میں سے، مسلمانوں کو اسمبلی انتخابات ۲۰۲۴ء میں کم از کم۲؍اسمبلی حلقوں میں امیدواری دی جائے۔ تیسری قرارداد یہ ہے کہ پونے شہر اور ضلع میں ۲۱؍ اسمبلی حلقے ہیں۔ ان میں سے پونے شہر کے۸؍ حلقوں کے ممتاز علماء، سیکولر سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار اور مختلف سماجی تنظیموں کا ایک اجلاس جلد ہی پونے میں منعقد کیا جائے گا۔
چوتھی قرارداد یہ کہ متوقع اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو اقتدار میں حصہ دلانے کیلئے مسلم پولیٹکل فورم کے تمام عہدیداروں اور کارکنوں کا ایک وفد مہاوکاس اگھاڑی اوراتحادی جماعتوں کے تمام لیڈروں سے ملاقات کر کے مسلم نمائندگی کے موضوع پرتبادلہ خیال کرے گا۔ پا نچویں قرارداد یہ ہےکہ مسلم کمیونٹی کو مہاراشٹر میں سیاسی، تعلیمی، معاشی، سماجی اور جماعتی سطح پر آبادی کے حساب سے نمائندگی دی جائے۔ یہ تمام قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔
اس میٹنگ میں پونے کارپوریشن اسٹینڈنگ کمیٹی کے صدر راشد شیخ، غفور پٹھان، سابق کارپوریٹر حاجی فیروز شیخ رئیس سندکے، سابق کارپوریٹرحسینہ انعامدار، سابق کارپوریٹر بے بی یوسف، سابق کارپوریٹر ایڈوکیٹ ایوب الٰہی بخش، امتیاز تمبولی، مسلم بینک کے ڈائریکٹر سمیر شیخ، سعید سید، اقبال شیخ، ببلو سید، سماجی کارکن انور شیخ، رحیم الدین شیخ، فیروز ملا، فیروز تمبولی، اسلم پٹیل، علی ملانی سمیت پونے شہر کے کئی معززین موجود تھے۔