• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حکومت کی جانب سےغیر منظم کارکنان کیلئے اقدامات کی یقین دہانی

Updated: October 18, 2024, 12:59 PM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزارت برائے محنت کی اہم میٹنگ،مختلف اسکیموںکا جائزہ لیا گیا، اہم اقدامات کے احکامات جاری۔

The unorganized labor class has done well in the country Photo: INN
غیر منظم مزدور طبقہ پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے۔ تصویر : آئی این این

مرکزی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ تارکین وطن مزدوروں، عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں، سنیما، غیر کوئلہ کان کے مزدوروں سمیت غیر منظم مزدوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ وزارت محنت کے ماتحت ایک تنظیم ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لیبر ویلفیئر (ڈی جی ایل ڈبلیو) کے فلاحی اقدامات کی پیشرفت پر یہاں ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مرکزی وزارت محنت اور روزگار میں سیکریٹری سمیتا داؤرا نے کہا کہ فلاحی اسکیموں کے ساتھ غیر منظم کارکن پر توجہ ایک دوسرے سے منسلک کرنے پر مرکوز ہونی چاہئے۔ 
 مرکزی سیکریٹری نے کہا کہ رہنما خطوط کی شکل میں ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا جا سکتا ہے، جو غیر منظم کارکنوں کے مختلف زمروں کا احاطہ کرے گا اور انہیں مرکزی اور ریاستی فلاحی اسکیموں جیسے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پردھان منتری تحفظ بیمہ کے تحت مالی مدد فراہم کرے گا۔ یہ انہیں زندگی کی انشورنس، صحت کے فوائد، پنشن، رہائش، تعلیم اور دیگر فوائد کی شکل میں سماجی تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ 
 میٹنگ میں موجودہ مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے تحت تارکین وطن مزدوروں، عمارتی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں اور غیر منظم مزدوروں بشمول بیڑی، سنیما، غیر کوئلہ کان کے مزدوروں کے فائدے کیلئے کئے گئے فلاحی اقدامات کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ داؤرا نے مختلف ریاستوں میں تعینات فلاحی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کریں تاکہ مرکزی سیکٹر کی اسکیموں بشمول غیر رسمی سیکٹر کے کارکنوں تک رسائی کو بڑھایا جاسکے۔ 
 یاد ہے کہ اس وقت ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں غیر منظم طریقے سے مزدور کام کر رہے ہیں ۔ بلڈنگ کنسٹرکشن سے لے کر ، کانوں کی کھدائی تک میں ان مزدوروں کا استعمال ہوتا ہے۔ تنخواہوں اور بونس کا معاملہ تو الگ ہے انہیں کام کاج کی جگہ پر بنیادی سہولت تک فراہم نہیں ہوتی۔ میٹنگ میں ان مزدوروں کو سہولیات فراہم کرنے پر خاص زور دیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK