اجیت پوار نے بھی حلف لیا، آزاد میدان پر تقریبِ حلف برداری میں بی جے پی کاطاقت کا مظاہرہ، وزیر اعظم مودی، امیت شاہ، راجناتھ سنگھ اور متعدد اہم شخصیات کی شرکت۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 12:55 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اجیت پوار نے بھی حلف لیا، آزاد میدان پر تقریبِ حلف برداری میں بی جے پی کاطاقت کا مظاہرہ، وزیر اعظم مودی، امیت شاہ، راجناتھ سنگھ اور متعدد اہم شخصیات کی شرکت۔
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد سے اب تک یعنی ۱۲؍دن تک چلنے والی میٹنگوں اور ملاقاتوں کے بعد آخر کار جمعرات کوآزاد میدان میں ۵۴؍ سالہ دیویندر فرنویس نے ریاست کے ۳۱؍ ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لےلیا۔ دیویندر فرنویس تیسری مرتبہ وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز ہوئے ہیں۔ ان کے حلف لینے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نائب وزیر اعلیٰ اور ان کے بعد اجیت پوار نے بھی نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ تینوں لیڈروں کو حلف مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن نے دلوایا اور حلف لینے کی کارروائی محض ۱۵؍منٹ میں مکمل ہو گئی ۔ان تینوں کے علاوہ اور کسی لیڈر نے فی الحال حلف نہیں لیا جس کے سبب کابینہ میں کون کون ہوگا اور کس کے پاس کون سا قلمدان ہوگا اس پرسسپنس ہنوز برقرار ہے۔
فرنویس کی یقین دہانی
حالانکہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دونوں نے یہ یقین دلایا ہے کہ جلد ہی کابینہ کے دیگر وزیر بھی حلف لیں گے اور کابینہ بھی تشکیل ہوگی لیکن اتنے دنوں کے بعد بھی لیڈروں کے نام طے نہ ہونے سے حلف برداری کی تقریب تھوڑی پھیکی پھیکی محسوس ہوئی۔ حالانکہ اس دوران بی جے پی کی جانب سے طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا گیا لیکن صرف ۳؍ لیڈروں کے حلف لینے سے تقریب میں وہ جان نہیں پڑسکی جس کی امید کی جارہی تھی۔
پوری بی جے پی لیڈر شپ موجود تھی
حلف لینے کی اس تقریب میں خصوصی طور پر وزیراعظم مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر صحت اور بی جے پی صدر جے پی نڈا،مرکزی وزیر نتن گڈکری اور تقریباً پوری مرکزی کابینی ،دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور بالی ووڈ کی اہم شخصیات موجود تھیں۔یہ تقریب آزاد میدان میں تینوں پارٹیوں کے سیکڑوں حامیوں اور اہم شخصیات کی موجودگی میں منعقد کی گئی تھی ۔ریاست کی چیف سیکریٹری سجاتا سونک نے حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا تھا۔
ایکناتھ شندے خاموش خاموش تھے
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حلف تو لے لیا اور حکومت میں شامل بھی ہو گئے لیکن وہ پوری تقریب کے دوران خاموش ہی نظر آئے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے تھوڑی گفتگو کرنے کے علاوہ دیگر کسی بھی لیڈر سے زیادہ بات نہیں کی۔ یہاں تک کہ وہ فرنویس کے ساتھ بھی اُکھڑے اُکھڑے نظر آرہے تھے۔ ان کی کئی تصاویر وائرل ہوئی ہیں جن میں وہ ایک طرف یا الگ تھلگ بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ بی جے پی نے اب تک ان کے مطالبہ کو اہمیت نہیں دی ہے۔ شندے وزارت اعلیٰ سے دستبردار ہونے کے بعد وزارت داخلہ پر بضد ہیں جبکہ بی جے پی انہیں یہ قلمدان کسی بھی قیمت پر نہیں دینا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی دنوں تک دونوں پارٹیوں کے درمیان تعطل جیسی صورتحال رہی۔
افسران کو تیزی سے کام کرنے کی ہدایت
حلف برداری مکمل ہونے کےبعد نئے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی صدارت میںکابینہ کی پہلی میٹنگ منترالیہ میں منعقد کی گئی ۔ اس تقریب میں وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ مزید تیزی اور جوش کے ساتھ کام کریں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کیلئے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اب اس بات پر غور کرتے ہوئے فیصلے کریں کہ پائیدار ترقی کیسے حاصل کی جا سکتی ہے۔
۵؍ لاکھ طبی امداد کی فائل پر پہلا دستخط
وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے بعد وزیر اعلیٰ فرنویس کی صدارت میں پہلی کابینہ میٹنگ میں انہوں نے ۵؍ لاکھ روپے کے امدادی فنڈ کی فائل پر دستخط کئے اور پونے کے مریض چندرکانت شنکر کُرھاڈے کو ۵؍لاکھ کی امداد دینے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ نے روایت کے مطابق پریس روم میں پریس کانفرنس کی ۔ اس موقع پر انہوں نے بتایاکہ ہم نے اپنے منشور میں جو بھی اعلانات کئے ہیں وہ سبھی پورے کئے جائیں گے ۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح قائم رکھا جائے گا اور عوام اپنے آپ کو یہاں سب سے زیادہ محفوظ تصور کریں گے۔
۲۱۰۰ ؍ کے سوال پر گول مول جواب
جب ان سے یہ سوال کیاگیا کہ لاڈلی بہن اسکیم میں ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے سےبڑھاکر ۲۱۰۰؍ روپے کب سے دیئے جائیں گے اور کیا کچھ خواتین کو اسکیم سے محروم کیاجائےگا؟ تو فرنویس نے کہا کہ ہم نے جو اعلان کیا ہے اس کے مطابق لاڈلی بہن اسکیم جاری رہے گی اور ۲۱۰۰؍ روپے بھی دیئے جائیں گے لیکن اس کیلئے پہلے ہمیں اس کا فنڈ جمع کرنے کانظم کرنا ہوگا اوراس کےبعد اس کا بجٹ منظور کیاجائے گا لیکن یہ رقم یقینی طور پر دی جائے گی۔
جہاں تک خواتین کو اس اسکیم سے بے دخل کرنے کی بات ہے تو جو خواتین شرائط پر پورا نہیں اترتیں اس کے باوجود وہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھا رہی ہیں تو انہیں محروم کیاجاسکتا ہے لیکن اس پر بھی جلد ہی غور کرنےکے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس ضمن میں کہا کہ پہلی کابینہ میٹنگ میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ دسمبرکی امداد بھی لاڈلی بہنوں کے کھاتے میں جلد ہی منتقل کی جائے۔ ہماری حکومت طالبات کے لئے ۵۰؍ فیصد کی جگہ صد فیصد فیس معاف کرنے جیسے منصوبے لےکر آئے گی۔ ہم نے اپنے منشور میں جو اعلانات کئے ہیں انہیں عملی جامہ پہنانے کا کام کریں گے۔ غیر قانونی ذبیحےکے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ایکناتھ شندےنے کہا کہ گئوونش کا ذبیحہ ہم ہر حال میں روکیں گے۔ اس پر سختی سے عمل کروایا جائے گا۔
کئی میونسپل کارپوریشن کے چناؤ نہیں ہو رہے ہیں اس تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میونسپل انتخابات کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ اس کی سماعت تیزی سے ہو تاکہ یہ انتخابات بھی جلد کروائے جاسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے مرااٹھا ر یزرویشن کے تعلق سے کہاکہ اس سماج کو ہم نے ہی انصاف دینےکا اعلان کیا ہے اورہم ہی انہیں انصاف دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ذات کی بنیاد پر مردم شماری کی ہم مخالفت نہیں کرتے لیکن اسے سیاسی ہتھیار کےطور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ اس سے جو مائیکرو او بی سی جیسا سماج ہے اس کے ساتھ ناانصافی ہو سکتی ہے۔ دیویندر فرنویس نے یہ بھی واضح کیا کہ ہماری سبھی سماجوں کو ساتھ لے کر چلنے والے سرکارہوگی۔ ہم بدلے کی نہیں بلکہ بدلاؤلانے والی سیاست کریں گے۔ اگلے ۵؍ برسوں میں ریاست کی سیاست پوری طرح تبدیل ہو کر مثبت ہو جائے گی۔ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد کم ہوئی ہے لیکن ہم ان کی تعدادپر نہیں جائیں گے ۔ اگر وہ جائز اور عوامی موضوعات کو اجاگر کریں گے تو ہم ان کے مطالبات پر ضرور کارروائی کریں گے۔ واضح رہے کہ اس تقریب حلف برداری میں شیوراج سنگھ چوہان، نرملا سیتا رمن، پیوش گوئل، ڈاکٹر ایس جے شنکر، بھوپیندریادو، اشوینی ویشنو، ایچ ڈی کمار اسوامی، دھرمیندر پردھان، جیتن رام مانجھی، جیوترادتیہ سندھیا، کرن رجیجو، راجیو رنجن سنگھ، چراغ پاسوان، یوگی آدتیہ ناتھ، چندرابابو نائیڈو، نتیش کمار، پیما کھانڈو، ہیمنت بسوا شرما، وشنو دیو سائی، پرمود ساونت، بھوپیندر پٹیل، نائب سنگھ سینی اور دیگر لیڈران شریک ہوئے۔