ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر رام داس اٹھاولے نے وزیراعظم کے ساتھ ہی نائب صدر اور اسپیکر کو بھی خط لکھا اور اس تعلق سے قانون بنانے کی مانگ کی
EPAPER
Updated: September 24, 2020, 10:19 AM IST | Agency | New Delhi
ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر رام داس اٹھاولے نے وزیراعظم کے ساتھ ہی نائب صدر اور اسپیکر کو بھی خط لکھا اور اس تعلق سے قانون بنانے کی مانگ کی
احتجاج اور مظاہروں کی سیاست سے آگے بڑھنے والے ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر رام داس اٹھاولے مودی حکومت کے تئیں اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے بی جے پی لیڈروں سے بھی دو قدم آگے بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے اراکین پارلیمان سے احتجاج کا حق چھین لینے کا مطالبہ ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و تفویض اختیارات رام داس اٹھاولے نے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کو روکنے کیلئے بل لانے اور ایسے اراکین کو پوری مدت تک کیلئے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکمراں جماعت کی دھاندلی کے خلاف راجیہ سبھا میں آواز بلند کرنے والے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمان کو ایک سال کیلئے معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے رام داس اٹھاولے نےراجیہ سبھا کے چیئر مین ایم وینکیا نائیڈو، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اور وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھا ہے۔انہوں نے پارلیمنٹ میں احتجاج کے روک تھام کیلئے بل لائے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اٹھاولےنے خط میں لکھا ہے کہ۲۰؍ستمبرکو حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیمنٹ نے ایوان بالامیں جو کام کیا، وہ قابل مذمت ہے۔اٹھاولے کے مطابق اُس دن جمہوریت کے نام پر تشدد کرکے چیئرمین کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی نیز شائستگی اور نظم وضبط کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
اٹھاولے نے خط میں لکھا ہے کہ مذکورہ ممبران نے ایوان بالا میں رول بک پھاڑنے کے ساتھ ہی ٹیبل پر چڑھ کر ایوان کے افسران کے ساتھ بدسلوکی کی جس کی وجہ سے ایوان کے وقار کو نقصان پہنچنے کے ساتھ پوراملک بھی شرمسار ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جن ممبران پارلیمنٹ نے اس طرح کاقابل مذمت کام کیا ہے، ان کو صرف ایک ہفتے کیلئے نہیں بلکہ پہلی غلطی کرنے پر ایک سال کیلئے اور دوسری مرتبہ غلطی کرنے پر انہیں پوری پارلیمانی مدت تک معطل کر دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے ایک بل لایا جانا چاہئے جس سے پارلیمنٹ کے وقار کا احترام کیا جاسکے اور مستقبل میں کوئی ایسا قابل مذمت واقعہ نہ ہونے پائے جو ملک کے فخر اور شان کے خلاف ہو۔
مایاوتی کا گول مول رویہ، نہ اِدھر، نہ اُدھر
راجیہ سبھا میں ہونے والے واقعےپر بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی کی کوشش ہے کہ بی جے پی بھی خوش رہے اور عوام بھی ناراض نہ ہوں،اسلئے انہوں نے گول مول بیان دے کر حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں پر ہلکی پھلکی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے کام کرنے کا انداز جمہوریت کو شرمسار کرنے والا ہے۔ انہوںنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کا برتاؤ اور ان کے کام کرنے کے طریقے سے پارلیمنٹ کی شان اور آئین کا وقار تار تار ہوا ہے۔بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ’’ویسے تو پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہی کہلاتا ہے پھر بھی اس کے وقار کو کئی بار تار تار کیا گیا ہے۔ حالیہ اجلاس کے دوران بھی ایوان میں حکومت کے کام کرنے کے طریقے اوراس کے جواب میں اپوزیشن کا جو برتاؤدیکھنے کو ملا ہے وہ پارلیمنٹ کے وقار ،آئین کی شان اور جمہوریت کو شرمسار کرنے والا ہے۔بےحد افسوس ۔‘‘