مہاراشٹر میں ہونے والی سیاسی تبدیلی اور شیو سینا اراکین کی بغاوت کے پیشِ نظر ہر سال عید الاضحی کی نماز میں رخنہ اندازی کی غر ض سے چلائی جانے والی ’گھنٹہ ناد‘ تحریک پر اس بار تذبذب کا ماحول تھا تاہم شیو سینا کے دونوں گروپ نے نماز کے دوران عید گاہ سے متصل مندر میں پوجا پاٹھ اور گھنٹیاں بجانے کا پرو گرام منعقد کیا تھا
ہر سال عید الاضحی کے موقع پر ہزاروں مسلمان در گا مندر سے متصل عید گاہ پر رب کے حضور سجدہ ریز ہوتےہیں
: مہاراشٹر میں ہونے والی سیاسی تبدیلی اور شیو سینا اراکین کی بغاوت کے پیشِ نظر ہر سال عید الاضحی کی نماز میں رخنہ اندازی کی غر ض سے چلائی جانے والی ’گھنٹہ ناد‘ تحریک پر اس بار تذبذب کا ماحول تھا تاہم شیو سینا کے دونوں گروپ نے نماز کے دوران عید گاہ سے متصل مندر میں پوجا پاٹھ اور گھنٹیاں بجانے کا پرو گرام منعقد کیا تھا مگر پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے شیو سینکوں کے ناپاک منصوبے پر پانی پھیر تے ہوئے انہیں لال چوکی پر روک لیا۔ اس دوران ادھو ٹھا کر ے کے قر یبی تسلیم کئے جانے والے کلیان ڈومبیولی مہا نگر پر مکھ وجے سالوی نے شندے سر کار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں سر کار ہندوتوا وادی ہے تو پھر مندر میں جانے سے ہندوؤں کو کیوں روکا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال عید الاضحی کے موقع پر ہزاروں مسلمان در گا مندر سے متصل عید گاہ پر رب کے حضور سجدہ ریز ہوتےہیں ۔ عید کی نماز کے دوران حفظ ماتقدم کے طور پر مندر میں ہو نے والی پوجا پاٹھ کیلئے استعمال ہو نے والے لاؤڈ اسپیکر کو بند کردیا جاتا ہے ۔ انتہائی قلیل وقت کیلئے لاؤ ڈاسپیکر کا بند ہو نا بھی فر قہ پرستوں کو نہیں بھاتا اور وہ جان بوجھ کر نماز کے دوران مندر میں گھسنے کی جبراً کوشش کرتے ہیں۔
یادر ہے کہ آنجہانی لیڈر آنند دیگھے نے ۱۹۸۶ء میں عین نماز کے دوران زبردستی مندر میں داخل ہو کر گھنٹہ بجانے کی شر انگیز تحریک شروع کی تھی۔ تب سے لے کر شیو سینک ہر سال ’گھنٹہ ناد‘ تحریک چلاتے ہیں لیکن پولیس مظاہرین کو لا ل چوکی پر روک لیتی ہے اور عید کی نماز کے بعد جانے کی اجازت دیتی ہے۔ اس بار پھر شیو سینا لیڈر وجے سالوی کی قیادت میں سیکڑوں شیو سینک عید الاضحی کی نماز سے قبل تلک چوک سے عید گاہ جانے کیلئے روانہ ہو ئے لیکن پولیس اہلکاروں نے انہیںلال چوکی پر بیر یکیڈلگا کر روک لیا۔ اس موقع پر شیو سینا لیڈر وجے سالوی نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا نام لئے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ بنا یا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کا نعرہ بلند کرتے ہوئے شیو سینا پر مکھ ادھو ٹھا کرے کو کرسی سے اتار نے والے وزیر اعلیٰ ، جو کبھی گھنٹہ ناد تحریک کی قیادت کرتے تھے، عید کے دن انہیں مندر کا در وازہ کھول کر ہندو عقیدت مندوں کے جذبات کا احترام کر نا چاہیے تھا۔ وجے سالو ی کے مطابق کیا وزیر اعلیٰ کا ہندوتوا جھوٹا ہے؟ اگر واقعی میں ان کا ہندوتوا سچا ہوتا تو آج مندر کے دروازے ہندوؤں کیلئے بند نہیں کئےجاتے۔