توشہ خانہ معاملےمیں سزا معطل ہونے کے بعد سائفر معاملے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی عدالتی حراست میں ۱۳؍ ستمبر تک توسیع ، پی ٹی آئی کا عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں سائفر مقدمے کی سماعت کسی طور قبول نہ کرنے کا فیصلہ
EPAPER
Updated: August 31, 2023, 10:59 AM IST | islamabad
توشہ خانہ معاملےمیں سزا معطل ہونے کے بعد سائفر معاملے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی عدالتی حراست میں ۱۳؍ ستمبر تک توسیع ، پی ٹی آئی کا عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں سائفر مقدمے کی سماعت کسی طور قبول نہ کرنے کا فیصلہ
جہاںایک طرف سائفر معاملے میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی عدالتی حراست میں ۱۳؍ ستمبر تک توسیع کردی گئی ہے ، وہیں دوسری طرف پی ٹی آئی نے عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں سائفر مقدمے کی سماعت کسی طور قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
یا درہےکہ گزشتہ دنوں انہیں توشہ خانہ معاملے میں راحت ملی تھی اور ان کی سزا کی معطلی کے بعد ان کی رہائی کا امکان تھا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بدھ کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے دفتر میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔عدالتی عملہ، ایف آئی اے حکام اورپی ٹی آئی وکلا ءکی موجودگی میںپی ٹی آئی کے چیئرمین کوخصوصی عدالت کے جج کے روبروپیش کیا گیا۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفرکیس میں عمران خان کے جوڈیشیل ریمانڈ میں تیرہ ستمبر تک توسیع کردی۔جس کے بعد سائفر کیس میں ان کی لیگل ٹیم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کی جس پر جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے فریقین سے دو ستمبر کو دلائل طلب کر لئے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین سماعت کے بعد اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت قانون نے سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنے کی اجازت دی تھی اور وزارتِ داخلہ کی درخواست پر وزارتِ قانون و انصاف نے جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا فیصلہ سیکوریٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا تھا۔واضح رہے سائفرکیس میں خصوصی عدالت نےعمران خان کا ۱۴؍ روزہ جوڈیشیل ریمانڈ منظور کیا تھا۔
ادھر بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں سائفر مقدمے کی سماعت کسی طور قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کو فئیر ٹرائل کے بنیادی حق سے محروم کرتے ہوئے ان کے عدالتی ریمانڈ کی شدید مذمت کی گئی۔ انکے جیل میں ٹرائل کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کی حکمت عملی پر بھی تفصیلی مشورہ کیا گیا ۔ اس دوران یہ دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان کو قوم کی حقیقی آزادی پر دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ایبسیلیوٹلی ناٹ کہنے کی سزا دی جا رہی ہے ۔ عمران خان کا جیل میں خفیہ ٹرائل واضح کرتا ہے کہ حکومت قوم سے کچھ چھپانے کیلئے کوشاں ہے۔اپنے عزائم و اہداف کو پوشیدہ رکھنے کیلئے سابق وزیر اعظم کو آزادانہ اور منصفانہ ٹرائل سے محروم کیا جا رہا ہے۔