وزیراعظم مودی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دور میں وقف قانون کے ذریعے غریبوں، دلتوں اور قبائلیوں کی زمینوں پر قبضے کئے جارہے تھے۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 9:57 AM IST | Agency
وزیراعظم مودی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دور میں وقف قانون کے ذریعے غریبوں، دلتوں اور قبائلیوں کی زمینوں پر قبضے کئے جارہے تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے یہاں ہوائی اڈے کی ایک نئی ٹرمینل عمارت کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے خالص سیاسی گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے نہ صرف کانگریس کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ وقف کے سابقہ قانون کو بھی لعن طعن کیا اور اس حوالے سے دلتوں کو مسلمانوں سے لڑانے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس مسلمانوں کی اتنی ہی ہمدرد ہے تو وہ کسی مسلمان کو اپنی پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتی؟ وقف سے متعلق انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون اتنا ہی اچھا ہو تا تو آج ملک میں مسلمان پنکچر کیوں بناتے؟ انہوں نے مزید کہا کہ دراصل وقف کے نام پر دلتوں اور آدیواسیوں کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا تھا، اسلئے ہم نےاس لوٹ کھسوٹ کو بندکرنے کیلئے قانون میں ترمیم کی۔ وزیراعظم مودی نے بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے بھی کانگریس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹی نے آئین کی روح کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ہے۔
حصار سے ایودھیا کیلئے پہلی پرواز کو ہری جھنڈی دکھانے کے موقع پر وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہ وہ ہندوستان ہے جو ’’ہوائی چپل پہننے والوں کو بھی ہوائی جہاز میں بٹھانے کا خواب لے کر چلا تھا اوراب اسے پوراکررہا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ حصار ایئرپورٹ کو جدید بنایا گیا ہے۔ نئی ٹرمینل عمارت کی تعمیر سے اس کے مسافروں کی گنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
آئین ساز ڈاکٹر امبیڈکر کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کانگریس پر بڑا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بار بار آئین کی روح اور اس کے جذبات دونوں کی توہین کی ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کو جان بوجھ کر دو بار پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ ان کے خیالات کو منظم طریقے سے نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ووٹ بینک کی سیاست کیلئے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کو فروغ دیا جبکہ ڈاکٹر امبیڈکر واضح طور پر اس کے خلاف تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بابا صاحب نے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی مخالفت کی تھی، لیکن کانگریس نے مسلم ریزرویشن کی وکالت کرتے ہوئے آئین کی روح کو پامال کیا ہے۔‘‘
ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے خیالات ہی ان کی حکمرانی کی رہنمائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے دلتوں، محروموں، پسماندہ اور غریبوں کی بہبود کیلئے تاریخی اقدامات کئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک۱۱؍ کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء تعمیر ہو چکے ہیں، جس سے صفائی اور وقار دونوں میں بہتری آئی ہے اور ۱۲؍ کروڑ سے زیادہ گھروں کو نل کا صاف پانی فراہم کیا گیا ہے۔
وقف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اس قانون کے ذریعے غریبوں، دلتوں اور قبائلیوں کی زمینوں پر قبضہ کیا اور اسے مافیا کے حوالے کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے وقف ایکٹ میں ضروری ترامیم کی ہیں۔ یہ قدم مسلم خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ پرانا وقف قانون۲۰۱۳ء تک نافذ تھا لیکن ووٹ بینک کی سیاست اور خوشامد کی خاطر اتنے برسوں سے نافذ وقف ایکٹ میں عجلت میں ترمیم کردی گئی۔ انہوں نے اس طرح کیا کہ بابا صاحب کے دستور کی بھی پروا نہیں کی گئی۔ اسے آئین سے بالاتر رکھا گیا۔ یہ بابا صاحب کی سب سے بڑی توہین تھی۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا ترمیم کیا ہوا وقف قانون مسلمانوں کے مفاد میں تھا۔ لیکن میں ووٹ بینک کے بھوکے سیاستدانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر کانگریس کے دل میں مسلمانوں کے تئیں سچی ہمدردی ہے تو وہ اپنی پارٹی کا صدرکسی مسلمان کوکیوں نہیں بناتی۔ اسے چاہے کہ وہ ۵۰؍ فیصد ٹکٹ مسلمانوں کو دے تاکہ وہ جیت کر اپنے خیالات بتائیں۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ وہ ایسا نہیں کرے گی۔ کانگریس ایسا نہیں کرنا چاہتی، وہ تو ملک کے شہریوں کے حقوق چھین رہی ہے اور یہی کانگریس کی اصل حقیقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں وقف کے نام پر لاکھوں ایکڑ اراضی ہے۔ یہ جائیداد غریب، بے سہارا عورتوں اور بچوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایمانداری سے اس کا استعمال کیاجاتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر بنانے اورسائیکلوں کی مرمت کر کے گزارہ نہ کرنا پڑتا۔ پسماندہ مسلمانوں کو وقف بورڈ سے کوئی فائدہ نہیں ملا۔ یہ لینڈ مافیا کس کی زمین لوٹ رہے تھے؟ وہ دلت، پسماندہ اور بیوہ مسلم خواتین کی زمینیں لوٹ رہے تھے۔وزیراعظم مودی نے دعوی کیا کہ سیکڑوں بیوہ مسلم خواتین نے ان کی حکومت کو خطوط لکھے، تب جاکر یہ قانون نافذ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد غریبوں کی لوٹ مار بند ہونے والی ہے۔ خیال رہے کہ اس قانون کی قومی سطح پر مسلمانوں کی جانب سے مخالفت ہورہی ہے۔