Inquilab Logo Happiest Places to Work

پربھنی میں اجیت پوار کا قافلہ روکنے کی کوشش، گاڑی پر چونے کی ڈبیا پھینکی گئی

Updated: April 26, 2025, 10:49 PM IST | Parbhani

نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو سنیچر کے روز پربھنی میں اس وقت مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے وہاں پہنچنے پر ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے یوتھ کانگریس اور کسان تنظیموں کے کارکنان نے ان کا قافلہ روکنے کی کوشش کی اور ان کی گاڑی پر چونے کی ڈبیا پھینکی

Police detained protesters
پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لیا

 نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو سنیچر کے روز پربھنی میں اس وقت مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے وہاں پہنچنے پر ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے یوتھ کانگریس اور کسان تنظیموں کے کارکنان نے ان کا قافلہ روکنے کی کوشش کی اور ان کی گاڑی پر چونے کی ڈبیا پھینکی۔ یہ کارکنان اجیت پوار کے اس بیان سے ناراض تھے جس میں انہوں نے کہا تھا ’’ ایک روپے کی بیمہ اسکیم کو کسانوں نے چونا لگا دیا۔‘‘ پولیس نے بروقت ان کارکنان کو وہاں سے ہٹایا اور اجیت پوار کا قافلہ آگے بڑھ گیا۔ 
  اطلاع کے مطابق نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سنیچر کے روز پربھنی کے دورے پر تھے جہاں انہیں ترقیاتی کاموں کے تعلق سے میٹنگ میں شرکت کرنی تھی۔ ان کا قافلہ دوپہر ۱۲؍ بجے کےقریب جب پربھنی ضلع کلکٹر کے دفتر کے پاس پہنچا تو وہاں یوتھ کانگریس کے صدر امول جادھو اور کسان سبھا کے عہدیدار  شیواجی کدم، پرساد گورے اور آدی سنگھ وغیرہ  کے ساتھ سیکڑوں کارکنان نے ان کا قافلہ روک لیا۔  قافلے کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے یہ لوگ گاڑیوںکے آگے لیٹ گئے۔ پولیس نے بڑی مشکل سے ان لوگوںکو وہاں سے ہٹایا۔  اس پر کارکنان نے نعرے لگائے ’’ حکومت ہم سے ڈرتی ہے، پولیس کو آگے کرتی ہے۔ ‘‘ ساتھ ہی ان کارکنان نے ’’ کسانوں سے وعدہ کرکے ان سے پیٹھ پھیرلینے والے اجیت پوار پر لعنت ہو‘  جیسے نعرے بھی لگائے۔   اس دوران ان مظاہرین نے اجیت پوار کی گاڑی پر چونے کی ڈبیا پھینکی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے خود ایک روپے کے بیمہ کے نام پر کسانوں کو چونا لگایا ہے۔ 
   یوتھ کانگریس کے پربھنی صدر امول جادھو کا کہنا تھا کہ ’’  پربھنی میں ایک کسان نے خود کشی کر لی۔ اس صدمے سے اسکی بیوی نے بھی خود کرشی کر لی۔ مگر اجیت پوار کے پاس اس خاندان سے ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے۔ وہ اپنے  چمچوں کو ٹینڈر دلانے کی غرض سے یہاں آئے ہیں۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ ہم ان کے اوپر لعنت بھیجتے ہیں۔ ‘‘ جادھو نے کہا ’’ الیکشن کے وقت حکومت نے کسانوں کی قرض معافی کا وعدہ کیا تھا لیکن اجیت پوار نے خود اپنے ہی ۷۰؍ ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کو معاف کروالیا۔ حکومت سے استفادہ کرنے والے سب سے بڑے امیدوار اجیت پوار ہی ہیں۔
 کسان سبھا کے رکن پرساد گورے کا کہنا ہے کہ اجیت پوار کسانوں کی قرض معافی کا وعدہ بھول گئے ہیں اور اپنے چنندہ کارندوں کو ٹینڈر دلانے کی غرض سے پربھنی آئے ہیں۔  پولیس نے ان تمام کارکنان کو اجیت پوار کے قافلے کے آگے سے ہٹایا اور انہیں جانے کا راستہ دیا۔ کارکنان نے اجیت پوار کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔  پولیس مظاہرین کو تھانے لے گئی جہاں سے قانونی عمل پورا کرنے کے بعد انہیں تنبیہ دے کر واپس بھیج دیا گیا۔ یاد رہے کہ کسانوں  کے تعلق سے ’بھکاری‘ والا بیان دینے والے وزیر زراعت مانک رائو  کوکاٹے کا تعلق بھی اجیت پوار کی پارٹی سے ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK