پولیس کے مطابق حملہ آور بس مارشل ہے جوکسی معاملے پر’آپ‘ حکومت سے ناراض تھا ،عام آدمی پارٹی نے کہا کہ اس کا تعلق بی جے پی سے ہے
EPAPER
Updated: December 01, 2024, 5:27 PM IST | New Delhi
پولیس کے مطابق حملہ آور بس مارشل ہے جوکسی معاملے پر’آپ‘ حکومت سے ناراض تھا ،عام آدمی پارٹی نے کہا کہ اس کا تعلق بی جے پی سے ہے
: گریٹر کیلاش میں ایک شخص نے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر ان کی پد یاترا کے دوران حملے کی کوشش کی گئی ۔ ایک شخص نے ان پرکچھ مائع یا سیاہی پھینک دی ۔ پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس کا تعلق بی جے پی سے ہے اور وہ کیجریوال پر حملہ کرنے کے ارادے سے آیا تھا۔
دہلی پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ جس شخص نے پد یاترا کے دوران کیجریوال پر پانی پھینکنے کی کوشش کی وہ بس مارشل ہے اور کسی معاملے پر حکومت سے ناراض تھا۔ اب تک کی گئی جانچ کے مطابق عام آدمی پارٹی نے اس مارچ کے لیے پولیس سے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔ یہ مارچ چوپال ساوتری نگر سے شروع ہوا اور میگھنا موٹرس ساوتری نگر پر ختم ہوا۔ اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔کہا جارہا ہےکہ عام آدمی پارٹی نے اس بارے میںپولیس کوکوئی اطلاع نہیں دی۔پولیس نے بتایا کہ بھیڑ پر قابو پانے کیلئے پولیس کو سادہ لباس کے ساتھ ساتھ وردی میں بھی تعینات کیا گیا تھا۔ ایک رسی بھی لگائی گئی تھی تاکہ زیادہ لوگ ان تک نہ پہنچ سکیں۔ پد یاترا کے دوران تقریباً ۵؍ بجکر ۵۰؍منٹ پر اروند کیجریوال حامیوں سے ہاتھ ملا رہے تھے کہ اچانک اشوک جھا نامی شخص نے ان پر کچھ مائع پھینکنے کی کوشش کی لیکن وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے اسے فوراً پکڑ لیا۔ یہ شخص رسی کے باہر موجود تھا اور کیجریوال کے قریب نہیں آ سکا۔
دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے اس معاملے پر کہا ہےکہ بی جے پی تیسری بار دہلی انتخابات ہارنے والی ہے، اسی لئے وہ مایوسی میں عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال پر حملہ کرا رہی ہے۔ آتشی نے ایکس پرکہا ’’آج دن کی روشنی میں ایک بی جے پی کارکن نے کیجریوال پر حملہ کیا۔ دہلی انتخابات میں تیسری بار ہارنے کی گھبراہٹ بی جے پی میں نظر آرہی ہے۔بی جے پی سے دہلی کے لوگ ایسی گھٹیا حرکتوں کا بدلہ لیں گے۔ پچھلی بار۸؍ سیٹیں تھیں، اس بار دہلی کے لوگ بی جے پی کو صفر سیٹ دیں گے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر راگھو چڈھا نے کہا کہ کل اروند کیجریوال نے دہلی میں امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر آواز اٹھائی اور آج خود ان پر بزدلانہ حملہ کیا گیا، یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔