بدھ کو ہونے والی زبردست بارش میں بھیگ کرمتعدد بچے بیمار ہوگئے ہیں۔ تیزبارش کے پیش نظرکئی والدین نےبچوں کو احتیاطاً اسکول نہیں بھیجا
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 10:58 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
بدھ کو ہونے والی زبردست بارش میں بھیگ کرمتعدد بچے بیمار ہوگئے ہیں۔ تیزبارش کے پیش نظرکئی والدین نےبچوں کو احتیاطاً اسکول نہیں بھیجا
شہرومضافات میں بدھ کو زبردست بارش کا اثر جمعہ کو بھی اسکولوں میں دکھائی دیا جہاں طلبہ کی حاضری ۴۰؍ تا۵۰؍ فیصدکم رہی ۔ دور دراز علاقوں سے آنے والے طلبہ جمعہ کو ہونے والی بارش سے اسکول نہیں آئے ۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے طلبہ کو چھتری اور رین کوٹ دیا گیا ہے ، اس کے باوجود متعدد طلبہ بارش میں بھیگ کر آئے جس پر اساتذہ نے انہیں سخت ہدایت دی اور والدین سے وہاٹس ایپ گروپ پر چھتری اور رین کوٹ کے ساتھ بچوں کو اسکول بھیجنےکو کہا۔
جنوبی ممبئی کے ایک اسکول کے ہیڈماسٹر نے بتایا کہ ’’ بدھ کی موسلادھار بارش سے خوفزدہ متعدد والدین نے جمعہ کو بھی احتیاطاً بچوں کو اسکول نہیں بھیجا۔ بدھ کی شام اسکول سے گھر جاتے وقت کچھ طلبہ بارش میں بھیگ گئے تھے ، وہ بیمار ہوگئے ہیں، وہ بھی جمعہ کو غیر حاضر رہے ۔ حالانکہ بی ایم سی کی جانب سے انہیں چھتری اور رین کوٹ دیا گیا ہے لیکن بیشتر بچے چھتری اور رین کوٹ کے بغیرآتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بارش میں بھیگ گئے تھے ۔ ہمارے اسکول میں متعدد بچے دور دراز علاقوں سے آتےہیں ،بدھ کی موسلادھار بارش سے ٹریفک نظام کے درہم برہم ہونے کے خیال اور جمعہ کی صبح ہونے والی تیزبارش سے ان علاقوں کے سرپرستوں نے جمعہ کو بھی بچوں کو اسکول نہیں بھیجا ۔جس کی وجہ سے ہمارے اسکول میں ۴۰؍ تا۵۰؍ فیصد بچے غیر حاضر رہے۔‘‘
گوونڈی کے ایک اسکول کے معلم نے بتایا کہ’’ جمعہ کو صبح کے سیشن میں ہمارے اسکول میں طلبہ کی حاضری دوپہر کے سیشن کے مقابلہ قدر بہتر تھی لیکن دوپہر کے سیشن میں ۲۰؍ تا ۳۰؍ فیصد بچے کم آئے۔ اس کی وجہ جمعہ کی صبح ۱۱؍ بجے کے بعد شروع ہونے والی موسلادھار بارش رہی ۔ جمعہ کی صبح ہونے والی تیز بارش سے گھبرا کر والدین اسکول چھوٹنے سے قبل بچوں کو لینے آگئے تھے ساتھ ہی دوپہر کےسیشن میں متعدد والدین نے بچوںکو اسکول نہیں بھیجا۔‘‘
ممبئی کے ایک اسکول کے ٹیچر نے بتایا کہ ’’موسلادھاربارش کی وجہ سے ہمارے اسکول میں بھی ۱۵؍تا ۲۰؍فیصد طلبہ کم آئے ۔جو بچے غیر حاضر تھے ،ان کے سرپرستوں کو فون کرنے پر پتہ چلا کہ کچھ بچے بارش میں بھیگنے سے بیمار ہوگئے ہیں اور کچھ بچوں کو والدین نے احتیاطاً اسکول نہیں بھیجا ہے ۔ بیمار ہونےوالے بچوں کےبارے میں معلوم ہوا کہ وہ چھتری اور رین کوٹ لے کر نہیں آئے تھےاور بارش میں بھیگنے سے بخار ، سردی ، زکام اور کھانسی وغیرہ کی شکایت میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔ ‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’’ یہ بالکل درست ہے کہ ستمبر کے ابتدائی دنوں میں بارش رکنے کےبعد بیشتربچوں نے چھتری اور رین کوٹ لانا بند کر دیا تھا۔‘‘