Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’یہ ہمارا کشمیر ہے، اگر ہم نہیں  آئیں گے تو دہشت گرد جیت جائینگے‘‘

Updated: April 28, 2025, 10:04 AM IST | Srinagar

دہشت گردانہ حملے کے پانچویں  دن معروف فلم اداکار اتُل کلکرنی پہلگام پہنچے، سیاحوں سے اپیل کی کہ’’ بُکنگ منسوخ نہ کریں  ، یہاں  آئیں، کشمیریت کو بچانا ضروری ہے‘‘

Atul Kulkarni at a tourist spot in Pahalgam. Photo: INN.
اتل کلکرنی پہلگام کے ایک سیاحتی مقام پر۔ تصویر: آئی این این۔

پہلگام حملے کے بعد شرپسند بھگوا خیمہ ملک بھر میں   مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے میں مصروف ہے مگر سمجھدار اور ذی شعور افراد دہشت گردوں  کے منصوبوں  کو ناکام کرنے کی سعی میں   جٹ گئے ہیں۔ ایسے وقت میں  جبکہ دہشت گردی کے خوف سے سیاح کشمیر کی بُکنگ کینسل کروارہے ہیں، حملے کے چھٹے دن اتوار کی صبح معروف فلم اداکار اور پروڈیوسر اتل کلکرنی ممبئی سے سری نگر اور وہاں  سے براہ راست پہلگام پہنچ گئے۔ 
پہلگام میں مقامی صحافیوں  سے گفتگو میں انہوں  نے اپنے اس سفر کا مقصد بیان کرتے ہوئےکہا کہ ’’دہشت گردوں   نے پورے ملک سے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ یہاں  مت آئیے۔ تو بھائی کیوں  نہ آئیں ؟ یہ ہمارا کشمیر ہے، ہم تو ضرور آئیں گے۔ ‘‘ انہوں   نے مزید کہا کہ ’’اور اگر ہم نہیں  آئیں گے، اپنی بکنگ کینسل کریں گے تو ہم دہشت گردوں کو جیتنے دیں گے۔ ہم ایسا کیوں ہونے دیں ؟‘‘
یادرہے کہ پہلگام حملے کے بعد ملک بھر میں  سیاحوں  میں خوف وہراس پھیل گیا ہے اور ۹۰؍ فیصد سیاحوں   نے اپنے پروگرام منسوخ کردیئے ہیں۔ اس پس منظر میں ٹی وی -۹؍ کے مقامی نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے اتل کلکرنی نے کہا کہ ’’انتظامیہ تو اپنا کام کررہا ہے، میں  نے سوچا کہ ہم عام شہری کیا کرسکتے ہیں ؟ کیا ہم صرف سوشل میڈیا پر صرف لکھتے رہیں گے، صرف بات کرتے رہیں گے؟وہ تو کرنا ہی ہے، وہ بھی ضروری ہے مگر اس سے زیادہ جو ہم کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم یہاں  (کشمیر) آئیں   اورایک پیغام دیں۔ ‘‘ بی بی سی ہندی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں  نے کشمیر کی سیاحت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں کشمیریت کو سنبھالنا پڑےگا۔ کشمیر کے لوگوں  کو سنبھالنا ہے۔ سیاحت صرف گھومنا پھرنا نہیں  ہوتا بلکہ ایک دوسرے کے قریب آنا اور ایک دوسرے کو سمجھنا ہے۔ ہم بڑی تعداد میں  یہاں   آرہے تھے، اگر اچانک یہ سلسلہ رک گیا تو ہندوستان کے دیگر حصوں سے کشمیر کا تعلق جو گہرا ہو رہا ہے وہ سلسلہ متاثر ہوجائےگا۔ ‘‘
اس بیچ ڈیکن ہیرالڈ کے نمائندہ ذوالفقار ماجد کے مطابق دہشت گردوں  کے منصوبوں  کو خاک میں   ملاتے ہوئے کشمیر میں   سیاحوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔ اپنی ایک رپورٹ میں  انہوں  نے کہا ہے کہ اس وقت پہلگام پہنچنےوالے سیاحوں  کی تعداد بھلے ہی انگلیوں   پر گنی جاسکتی ہوگرمگر یہ اپنے آپ میں   بڑا پیغام ہے۔ انہوں  نے بتایا کہ سیاحوں  کی میزبانی کیلئے کشمیر میں   وہ لوگ بھی گھروں سے نکل پڑے ہیں جو ٹورزم کے شعبے سے وابستہ نہیں ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK