جس ملزم کو چھوڑنے کیلئے کہہ رہا تھا اسی نے آڈیو شیئر کیا ،انسپکٹر نے دعویٰ کیا کہ یہ اس کی آواز نہیں ہے، ضلع ایس پی نے جانچ کا حکم دیا۔
EPAPER
Updated: January 25, 2025, 12:34 PM IST | Agency | Beed
جس ملزم کو چھوڑنے کیلئے کہہ رہا تھا اسی نے آڈیو شیئر کیا ،انسپکٹر نے دعویٰ کیا کہ یہ اس کی آواز نہیں ہے، ضلع ایس پی نے جانچ کا حکم دیا۔
ریاستی وزیر برائے خوراک دھننجے منڈے کے قریبی والمیک کراڈ کی بیڑ میں کتنی دہشت تھی اس کا اندازہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک آڈیو کلپ سے کیا جا سکتا ہے جس میں وہ پولیس انسپکٹر کو ایک ملزم کو رہا کرنے کا حکم دے رہا ہے۔ حیران کن طور پر انسپکٹر اس حکم کو تسلیم بھی کر لیتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کراڈ نے جس ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا اسی ملزم نے یہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
بیڑ میں نقلی نوٹوں کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار ہو چکے سنی اٹھائولے نامی ایک ملزم نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر ایک آڈیو کلپ شیئر کیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس میں جو آوازیں ہیں وہ والمیک کراڈ اور بیڑ شہر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر شیتل کمار بلال کا کی ہیں۔ آڈیو میں سنائی دے رہا ہے کہ وہ انسپکٹر بلال سے کہہ رہا ہے کہ ’’ وہ سنی اٹھائولے کو پھنسائو مت، اس کی مدد کرو۔ ‘‘ اس پر بلال کہتے ہیں کہ ’’ انا (بھائی) سنی اٹھائولے کی سفارش مت کیجئے کیونکہ اس کے خلاف جانچ کا حکم ایس پی صاحب نے دیا ہے۔ ‘‘ کراڈ پھر کہتا ہے ’’ میں آپ کا بھائی ہوں آپ میری بات سنئے۔ وہ میرا ہی آدمی ہے۔ وہ ناراض ہو کر اُس (مخالف) طرف چلا گیا تھا۔ اب اس نے معافی وغیر مانگ لی ہے۔ اس لئے اب اس پر معاملہ مت بنائیے۔ اس کی مدد کیجئے۔ ‘‘ والمیک کراڈ انسپکٹر کو یہاں تک کہتا ہے کہ ’’ اگر ایس پی صاحب کا فون آئے تو ان سے کہنا کہ میرا فون آیا تھا۔ ‘‘ اس کے بعد انسپکٹر بلال کہتے ہیں کہ ’’ ٹھیک ہے، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ‘‘
اس ویڈیو میں آواز کسی کی بھی ہو لیکن یہ بات تو واضح ہو رہی ہے کہ بات کرنے والا انسپکٹر کے قانون کی رو سے معاملہ درج نہیں کر رہا ہے بلکہ سیاسی اثر ورسوخ کے مطابق کیس بنا رہا ہے۔ سنی اٹھائولے کا کہنا ہے کہ اس نے والمیک کراڈ کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔ اس کی وجہ سے اس نے شیتل کمار بلا ل سے مجھے جھوٹے کیس میں پھنسانےکیلئے کہا تھا۔ انسپکٹر بلال نے میرے خلاف نقلی نوٹ چھاپنے کا جھوٹا معاملہ درج کیا تھا۔ جب میں دوبارہ والمیک کراڈ کے پاس آ گیا تو اس نے فون کرکے کہا کہ اب اسے پھنسانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ واپس آگیا ہے۔ سنی اٹھائولے کا کہنا ہے کہ ’’ آپ آڈیو میں سن سکتے ہیں کہ وہ کہہ رہا ہے کہ سنی کو پھنسائیے مت۔ یعنی شیتل کمار بلال مجھے پھنسا رہے تھے۔ ‘‘ اس معاملے پر میڈیا نے شیتل کمار بلال سے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا ’’ اس آڈیو میں میری آواز نہیں ہے۔ سنی اٹھائولے جھوٹ بول رہا ہے۔ میں نے اس کے خلاف معاملہ درج کیا ہے اور کارروائی بھی کر رہا ہوں۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ میڈیا کے دبائو میں آکر میں اس پر معاملہ درج نہ کروں اس کیلئے شاید وہ اس طرح کے حربے استعمال کر رہا ہے اور جھوٹے آڈیو کلپ شیئر کر رہا ہے۔ ‘‘ بیڑ کے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نونیت کنوت کا کہنا ہے کہ یہ آڈیا ۳؍ یا ۴؍ مہینے پرانا ہے۔ اس آڈیو کی گہرائی سے جانچ کی جائے گی۔ جو بھی قصور وار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سماجی کارکن انجلی دمانیا نے بامبے ہائی کورٹ کو ایک خط لکھا ہےجس میں انہوں نے اس ویڈیو کے تعلق سے تحقیقات کرنے اور دھننجے منڈے کو وزارت سے ہٹانے کا حکم جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔ کراڈ اصل میں منڈے کا بایاں ہاتھ ہے۔