Inquilab Logo Happiest Places to Work

اورنگ آباد: آزاد چوک میں فرنیچر کی دکانوں میں بھیانک آتشزدگی

Updated: March 21, 2025, 10:46 AM IST | Aurangabad

۱۷؍دکانیں   اور۳؍گودام جل کر راکھ۔ ایک بنگلہ بھی آگ سے متاثر۔ لاکھوں  روپے کا مالی نقصان، آگ پر قابو پانے میں ۶؍گھنٹے لگے۔

The fire started at the morning of the morning and by the time he left, he buried at least 9 shops. Photo: INN.
یہ آگ صبح صادق کے وقت لگی اور دن نکلنے تک اس نے کم و بیش ۲۰؍ دکانوں  کو خاک کردیا۔ تصویر: آئی این این۔

جمعرات کی صبح تقریباً۴؍ بج کر۳۰؍ منٹ پر سڈکو علاقے کے آزاد چوک میں واقع۱۷؍ دکانیں اور۳؍گودام آگ کی لپیٹ میں آکر مکمل طور پر خاکستر ہوگئے۔ چوک میں ہی محکمہ بجلی (مہاوترن) کا ’روہترا‘ بھی موجود ہے، اور ابتدائی اندازے کے مطابق آگ اسی سے نکلنے والی چنگاریوں کی وجہ سے لگی۔ متاثرہ دکانداروں نے بھی یہی الزام عائد کیا اور کچھ دکانداروں نے تھانے میں اس سلسلے میں شکایت درج کرائی ہے۔ 
عینی شاہدین کے مطابق، جب وہ سحری کے وقت بیدار ہوئے تو دیکھا کہ آگ تیزی سے پھیل رہی تھی۔ فوری طور پر فائر ڈپارٹمنٹ کو اطلاع دی گئی، اور پہلا کال صبح۵؍ بج کر۳۸؍ منٹ پر کیا گیا۔ فائر فائٹر شیخ عبدالواسع ناصر نے تصدیق کی کہ آزاد چوک میں دکانوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی ایس کے بھگت، وی کے افسر راٹھوڑ اور اشوک کھانڈیکر کی سربراہی میں ۸؍ چیف فائر آفیسرز اور۳۵؍ ملازمین پر مشتمل ٹیم موقع پر پہنچی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں سڈکو این۹؍، چکل تھانہ، پدم پورہ، گڑواریچہ، والوج اور سیندرا انڈسٹریل کالونی سمیت مختلف فائر اسٹیشنز سے روانہ کی گئیں۔ مجموعی طور پر۸؍ فائر ٹینڈرز اور۶؍ سے۷؍ واٹر ٹینکرز استعمال کئے گئے، اور ہر ٹینکر نے تین مرتبہ پانی کا چھڑکاؤ کیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، پانچ گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر مکمل طور پر قابو پایا گیا۔ متاثرہ دکانوں میں زیادہ تر لکڑی کے فرنیچر کی تھیں، جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی اور لمحوں میں پورا علاقہ شعلوں کی لپیٹ میں آ گیا۔ آگ بجھانے کے بعد دیکھا گیا کہ تمام لکڑی کا سامان راکھ میں تبدیل ہو چکا تھا، جبکہ دکانوں کی چھتوں پر لگی چادریں بھی جل کر زمین بوس ہو گئی تھیں۔ آگ میں عقبی دروازے بنانے والے ایوب بھائی، سید الطاف، سردار بھائی، انور خان، وارث دیشمکھ، رزاق بھائی، فرید بھائی، عتیق مولانا، سلمان بھائی، وسیم بھائی، سراج بھائی، افسر پٹھان، کلیم بھائی، ماجد بھائی، اجمد خان کی دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ اسی طرح، ’’رائل سٹلچ‘‘ نامی دکان، جہاں کچن کی الماریوں اور میزوں کی تیاری ہوتی تھی، مکمل طور پر جل گئی اور ان میں استعمال ہونے والی مشینیں بھی خاکستر ہو گئیں۔ ابتدائی اندازے کے مطابق اس واقعے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 
محکمہ بجلی کے روہترا کے قریب سابق کونسلر ایوب جاگیردار کا دو منزلہ بنگلہ بھی آگ سے متاثر ہوا، جس کی دیواریں سیاہ پڑ گئیں۔ ان کے گھر کے اوپر ایک مینار موجود تھا، اور آگ کے شعلے وہاں تک پہنچ چکے تھے۔ تاہم، فائر ڈیپارٹمنٹ کی بروقت کارروائی کے باعث مزید نقصان سے بچاؤ ممکن ہو سکا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK