اورنگ آباد کی معروف و مقبول شخصیت تارا پان سینٹر کے مالک اور ایک زمانے میں نسیم صدیقی کے نام سے افسانے لکھنے والے شرف الدین صدیقی جمعرات کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 3:42 PM IST | Agency | Aurangabad
اورنگ آباد کی معروف و مقبول شخصیت تارا پان سینٹر کے مالک اور ایک زمانے میں نسیم صدیقی کے نام سے افسانے لکھنے والے شرف الدین صدیقی جمعرات کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔
اورنگ آباد کی معروف و مقبول شخصیت تارا پان سینٹر کے مالک اور ایک زمانے میں نسیم صدیقی کے نام سے افسانے لکھنے والے شرف الدین صدیقی جمعرات کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ ان کے افسانے کسی زمانے میں شمع اور بیسویں صدی میں بڑے اہتمام سے شائع ہوا کرتے تھے۔ مرحوم انتہائی خلیق، مخلص اور ملنسار انسان تھے۔ وہ ہر ایک کے دکھ درد میں شامل ہونے والی شخصیت تھے۔ ان کی نماز جنازہ جمعرات کی رات ۱۰؍بجے، جامع مسجد عثمان پورہ میں ادا کی گئی اور تدفین حضرت شاہ نور حموی صاحبؒ کی درگاہ کے قبرستان اورنگ آباد میں عمل میں آئی۔
شرف الدین صدیقی گزشتہ ۴؍ دہائیوں سے تاراپان سینٹر چلا رہے تھے ان کے پان کے شوقین ہندوستان کے علاوہ بیرون ممالک میں بھی موجود ہیں جنہیں پان پارسل بھیجئے جاتے ہیں۔ ان کے کئی انٹرویو لئے جاچکے ہیں، اور کئی لوگ ان کے پان کی تعریف کرتے رہے ہیں۔ایک مرتبہ مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی اپنی تقریر میں ان کے پان کا حوالہ دیتے ہوئے تعریف کی تھی۔ یہاں کا مشہور کوہ نور پان ۵؍ ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ یہ پان خصوصی طور پر نئے شادی شدہ جوڑوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔ اس پان کو باکس کی پیکنگ میں دیا جاتا ہے، جس میں عطر کی شیشی بھی ہوتی ہے۔ فلمی اور کاروباری دنیا سے وابستہ کئی مشہورشخصیات ان کے پان کی شوقین ہیں۔ شرف الدین صدیقی کی وفات سے شہر میں کئی معزز افراد نے رنج وغم کا اظہار کیا۔