اداکار پرکاش راج نے سخت مذمت کی، طنز کیا کہ اس ملک میں ’’ضمانت معمول ہے‘‘ کا اطلاق صرف قاتلوں اور آبروریزی کے ملزمین پر ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: October 14, 2024, 12:42 PM IST | Agency | Vijaypura
اداکار پرکاش راج نے سخت مذمت کی، طنز کیا کہ اس ملک میں ’’ضمانت معمول ہے‘‘ کا اطلاق صرف قاتلوں اور آبروریزی کے ملزمین پر ہوتا ہے۔
معروف صحافی اور حقوق انسانی کی علمبردار گوری لنکیش کے قتل کے کلیدی ملزمین پرسورام واگھ مورے اور منوہر یڈاوے کو ۹؍ اکتوبر کو خصوصی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد سنیچر کی رات ان کی رہائی پر بنگلور میں بھگوا تنظیموں نے کسی ہیرو کی طرح پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا خیر مقد م کیا۔ اس دوران ’بھارت ماتا کی جئے‘ اور ’سناتن دھرم‘ کی حمایت میں نعرے بھی بلند کئے گئے جس پر شدید تنقیدیں ہورہی ہیں۔ معروف اداکار پرکاش راج نے گوری لنکیش کے قاتلوں کی رہائی کے بعد ان کے استقبال کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ملک کے موجودہ حالات پر برہمی کااظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ شرمناک ہے کہ اس ملک میں ’ضمانت اصول ہے‘کے کلیہ کا اطلاق صرف قاتلوں اور آبروریزی کے ملزمین پرہوتا ہے۔‘‘یاد رہے کہ گوری لنکیش جوفرقہ پرستی اور ناانصافی کے خلاف جنوبی ہند کی توانا آواز تھیں، کو ۵؍ ستمبر ۲۰۱۷ء کو دن دہاڑے ان کے گھر کے باہر گولی مار دی گئی تھی۔ بنگلور کے سیشن کورٹ نے ان کے قتل میں ملوث ۸؍ ملزمین کو پچھلے ہفتے ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ ان میں پرسورام واگھ مورے اور منوہر یڈاوے کے علاوہ امول کالے، راجیش ڈی بنگیرا، واسو دیو سوریہ ونشی، رُشی کیش دیواڈیکر، گنیش مسکین اور امیت بڈی شامل ہیں۔ اس سے قبل ۴؍ ستمبر کو کرناٹک ہائی کورٹ بھی اس کیس کے ۴؍ ملزمین کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنا چکا ہے۔ پرسورام واگھ مورے اور منوہر یڈاوے سنیچر کو اپنی رہائی کے بعد شیواجی سرکل پر واقع کلیکا دیوی مندر میں پوجا کرنے پہنچے اور وہاں انہوں نے شیواجی مہاراج کی مورتی پر بھی پھول چڑھائے۔ اس موقع کے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ بنگلور کابھگوا شدت پسند لیڈر اُمیش ونڈل ملزمین کا خیر مقدم زعفرانی شال اور پھولوں کا ہار پہنا کر کررہاہے۔ بنگلور کی بدنام زمانہ بھگوا تنظیم سری رام سینے کے لیڈر نیل کنٹھ کنڈاگل نے ملزمین کے استقبال کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بے قصور افراد کو ۷؍ سال تک قید میں رکھاگیاہے۔
اہم بات یہ ہے کہ اس کیس کے ۱۸؍ ملزمین میں پرسورام واگھ مورے کے تعلق سے پولیس جانچ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ لنکیش پر گولی اُسی نے چلائی تھی جبکہ گنیش مسکین وہ موٹر سائیکل چلارہاتھا جس پر بیٹھے بیٹھے واگھ مورے گولی ماری اور پھر دونوں فرار ہوگئے تھے۔
عمر خالدکی رہائی کا مطالبہ
پرکاش راج نے پروفیسر سائی باباکی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےا اس کیلئے ملک کے نظام کو ذمہ دار ٹھہرایا اور عمر خالد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’فادر اسٹین سومی اور سائی بابا کو ہم نے اپنی آنکھوں کے سامنےمنظم طریقے سے مرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ہم اور کتنی اموات دیکھیں گے؟‘‘ انہوں نے ناانصافی کے خلاف عوام سے آواز بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’عمر خالد اور دیگر تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے میرے مطالبے کی تائید کیجئے۔‘‘