• Mon, 18 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

الیکشن کے سبب آٹو رکشا ڈرائیوروں کے ’اچھے دن‘

Updated: November 18, 2024, 11:24 AM IST | Mumbai

انتخابی ریلیوں میں چند گھنٹوں کی شرکت پر روزانہ ۵۰۰؍سے ایک ہزار روپے کی کمائی۔

Auto rickshaw drivers are involved with their vehicles in a political party rally. Photo: INN.
ایک سیاسی پارٹی کی ریلی میں آٹو رکشا ڈرائیور اپنی گاڑیوں کے ساتھ شامل ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں امیدواروں کی انتخابی مہم جاری ہے۔ مہم کے دوران دیکھا جا سکتا ہے کہ تھانے شہر میں ہر امیدوار کی انتخابی مہم کی شکل مختلف ہے۔ جلوس میں بھیڑ دکھانے کیلئے کچھ امیدوار یومیہ اجرت پر رکشاڈرائیوروں کو جلوس میں شرکت کیلئے بلا رہے ہیں۔ بعض امیدواروں کی جانب سے رکشے میں لاؤڈ اسپیکر اور امیدوار کی تصویر والے پلے کارڈ لگا کر حلقوں میں ​​ تشہیر کی جا رہی ہے۔ ان ریلیوں اور جلوسوں کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ رکشا چلانے والوں کے ’اچھے دن‘ آگئے ہیں۔ ہر طرف اسمبلی انتخابات کی ہوائیں چل رہی ہیں اور امیدواروں کی انتخابی مہم اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہیں۔ حلقے میں اس وقت امیدواروں کا شیڈول صبح کو جلوس اور شام کو جلسے کے طور پر طے کیا گیا ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ امیدوار ہر ووٹر تک پہنچنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن اتنے کم وقت میں ہر کسی تک پہنچنا ممکن نہیں ہے اس لئے امیدواروں کی جانب سے مختلف طریقوں سے اس کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ تھانے شہر میں اولا ماجیوڑہ، کوپری۔ پانچ پاکھڑی، تھانے شہر اور کلوا ممبرا جیسے اسمبلی حلقے ہیں۔ شہر میں اس حلقے کے امیدواروں کی انتخابی مہم کے جلوس، جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان ریلیوں میں آٹو رکشا ڈرائیوروں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے تاکہ بھیڑ نظر آئے اور کارکنوں کو جلوس میں چلنے میں پریشانی نہ ہو۔ ان رکشوں کو پارٹی کا پرچم لہرایا جاتا ہے اور جلوس میں لے جایا جاتا ہے۔ اس کے لئے رکشا ڈرائیوروں کو روزانہ ادائیگی کی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہر رکشا ڈرائیور کو ۵۰۰؍ سے ایک ہزار روپے ادا کئے جاتے ہیں۔ 
بعض امیدواروں نے کچھ رکشا چلانے والوں کی خدمات حاصل کی ہیں اور وہ اپنے رکشوں میں ا سپیکر لگا کر ان کی تصویر اور امیدوار، پارٹی کا نام اور امیدوار کو بھاری ووٹوں سے منتخب ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ رکشا امیدوار کے حلقے میں گھومتے ہیں۔ آٹو رکشا ڈرائیور کو یومیہ ۵۰۰؍ سے ایک ہزارروپے ادا کئے جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے اس اسمبلی الیکشن میں رکشا چلانے والوں کی یومیہ آمدنی بڑھ رہی ہے۔ ایک آٹو رکشا ڈرائیور نے بتایا کہ ایک آٹو رکشا ڈرائیور روزانہ ایک ہزار سے ۱۵۰۰؍ کماتا ہے۔ لیکن اس آمدنی کے لئے صبح سے شام تک مسافروں کو لے کر جانا پڑتا ہے۔ لیکن گزشتہ ۱۰؍ سے ۱۵؍ دنوں سے جاری انتخابی مہم اور ریلیوں کی وجہ سے ہماری یومیہ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں چند گھنٹوں کے ایک ہزار روپے تک مل جاتے ہیں ۔ ریلی سے پہلے اور بعد میں ہم مسافروں کیلئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں ۔ ‘‘(بشکریہ:لوک ستہ)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK