Inquilab Logo

اعظم خان نفرت انگیزتقریر کے الزام سے بری،اسپیشل کورٹ نے ذیلی عدالت کا فیصلہ پلٹ دیا

Updated: May 25, 2023, 9:50 AM IST | rampur

سماج وادی پارٹی کے سینئرلیڈر اور سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان جو یوگی حکومت کے مسلسل نشانے پررہتے ہیں، کو بدھ کو رامپور کے ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ نفرت انگیز تقریر کرنے کے اس کیس سے بری کردیا جس میں  نچلی عدالت کے ذریعہ ۳؍ سال کی سزا سنائے جانے کی وجہ سے ان کی اسمبلی کی رکنیت چھن گئی تھی۔

Azam Khan
اعظم خان

سماج وادی پارٹی کے سینئرلیڈر اور سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان جو یوگی حکومت کے مسلسل  نشانے پررہتے ہیں، کو بدھ کو رامپور کے ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ  نفرت انگیز تقریر کرنے کے اس کیس سے بری کردیا جس  میں  نچلی عدالت کے ذریعہ  ۳؍ سال کی سزا سنائے جانے کی وجہ سے ان کی اسمبلی کی  رکنیت چھن گئی تھی۔ 
 اعظم کے وکیل زیبر احمد نے بتایا کہ ایم پی۔ ایم ایل اے سیشن کورٹ کے اڈیشنل جج ویر سنگھ نے نچلی عدالت( ایم پی۔ ایم ایل اے  مجسٹریٹ کورٹ) کے فیصلے کو خارج کرتے ہوئے سماجوادی  لیڈرکو بری کر دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نچلی عدالت نے جن شواہد کی بنیاد پر اعظم کو مجرم قراردیا انہیں  ایم پی -ایم ایل اے  کے سیشن کورٹ نے  ناقابل قبول تسلیم کیا۔ عدالت نے مجسٹریٹ کورٹ کے فیصلے کو بدلتے ہوئے  سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کےکئی  فیصلوں کا حوالہ دیا اور  ۷۰؍ صفحات کا مشتمل طویل  فیصلہ  سنایا۔ 
 عدالت میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت اعظم خان اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ بنفس نفیس عدالت میں موجود تھے۔یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء   لوک سبھا انتخابات  کے دوران کی گئی ایک تقریر میں اعظم  خان نے وزیراعظم  مودی اور اس وقت کے ڈی ایم کے خلاف سخت زبان کا استعمال کیاتھا جسے ’’نفرت انگیز‘‘ قرار دیتے ہوئے   یوگی سرکار نے مقدمہ درج کرلیا تھا۔ گزشتہ سال  ۲۷؍   اکتوبر کو  ایم پی   -ایم ایل اے مجسٹریٹ کورٹ کے اڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ  نشان من نے  اعظم خان کو  مجرم قرار دیتے ہوئے ۳؍ سال کی سزا اور ۲۵؍ ہزار روپے جرمانہ عائد کیاتھا ۔ 
 رامپور میں بدھ کو کورٹ کے فیصلے پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے اعظم خان کے وکیلوں  میں  شامل ایڈووکیٹ ونود شرما نے کہا کہ ’’کورٹ نے میرے موکل کو اس معاملے میں بے قصور پایا اور بری کرنے کا حکم سنایا۔‘‘ یاد رہے کہ ۲۰۱۷ء  میں  یوگی سرکار کے برسراقتدار آنے کے بعد  اعظم خان کے خلاف یکے بعد دیگر  مقدموں کا اندراج شروع ہو گیاتھا جو ایک وقت میں  ۱۰۰؍ سے تجاوز کر گیاتھا۔ اب بھی انہیں ۸۷؍ مقدموں کا سامنا ہے۔

 

azam khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK