پورے معاملے میں عدالت نے کمپنی کے منیجر، ڈسٹری بیوٹر اور دکاندارکو ۶؍ ماہ کی سزا سنائی، جرمانہ بھی عائد کیا۔
EPAPER
Updated: May 20, 2024, 10:40 AM IST | Uttarakhand
پورے معاملے میں عدالت نے کمپنی کے منیجر، ڈسٹری بیوٹر اور دکاندارکو ۶؍ ماہ کی سزا سنائی، جرمانہ بھی عائد کیا۔
گمراہ کن اشتہارات کے معاملہ میں سپریم کورٹ کی سرزنش کا مسلسل سامنا کر رہے بابا رام دیو کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اس بار ان کی کمپنی پتانجلی کا ایک پروڈکٹ ’پتانجلی نورتن الائچی سون پاپڑی‘ لازمی کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام ہو گیا۔ جس کے بعد ایک عدالت نے کمپنی کے منیجر، ڈسٹری بیوٹر اور دکاندار کو جرمانے کے ساتھ ساتھ ۶؍ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ واضح رہےکہ یہ معاملہ ۲۰۱۹ء کا ہےجب پتھورا گڑھ، اتراکھنڈ کے ڈسٹرکٹ فوڈ سیفٹی آفیسر نے پروڈکٹ کے بارے میں کی گئی شکایتوں پر بیرناگ مارکیٹ کی ایک دکان سےپتانجلی نورتن الائچی سون پاپڑی کے نمونے جمع کئے تھےجو لیباریٹری ٹیسٹ میں فیل ہوگئی جس کے بعدتینوں کے خلاف کیس درج کیاگیا تھا ۔
سنیچر ۱۸؍ مئی کو پتھورا گڑھ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سنجے سنگھ نے پتانجلی آیوروید لمیٹڈ کے اسسٹنٹ جنرل منیجر ابھیشیک کمار، دکاندار لیلا دھر پاٹھک اور کنہا جی ڈسٹری بیوٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کے اسسٹنٹ مینیجر اجے جوشی کو ۶؍ ماہ قید کی سزا سنائی اور جرمانہ بھی عائد کیا۔ ملزموں کو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔
کیس کے بارے میں مزید تفصیلات بتاتے ہوئےپتھورا گڑھ کے فوڈ سیفٹی آفیسر راجیش شرما نے کہا کہ۱۷؍ ستمبر۲۰۱۹ء کو بیریناگ مارکیٹ میں واقع لیلادھر پاٹھک کی دکان سے پتانجلی سون پاپڑی کے نمونے لیے گئے تھے۔ یہ نمونہ ادھم سنگھ نگر گورنمنٹ لیبارٹری کو بھیجا گیا جہاں ۲۰۲۰ءمیں جانچ کے بعد یہ پروڈکٹ استعمال کیلئے غیر محفوظ پایا گیا۔ اس کے بعد غازی آباد کی سینٹرل لیب میں اس نمونے کی دوبارہ جانچ کی گئی او ر وہ دوبارہ ناکام ہوگئے۔
اس کے بعد لیلادھر پاٹھک، ڈسٹری بیوٹر اجے جوشی اور پتانجلی کے ابھیشیک کمار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ سنیچر کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف نیو مجسٹریٹ پتھورا گڑھ سنجے سنگھ کی عدالت نے تینوں ملزمین کو فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز ایکٹ۲۰۰۶ء کی دفعہ۵۹؍کے تحت۶؍ماہ قید کی سزا سنائی۔ لیلادھر پاٹھک اور اجے جوشی پر بالتر تیب ۵؍ہزار اور ۱۰؍ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ ابھیشیک کمار پر۲۵؍ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کیس میں شکایت کنندہ کی جانب سے اسسٹنٹ پروسیکیوشن آفیسر رتیش ورما پیش ہوئے۔