• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بابا صدیقی قتل : موہت کمبوج کی طرف اشارہ

Updated: January 29, 2025, 1:05 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

مقتول لیڈر کے بیٹے ذیشان صدیقی نے پولیس میں اپنا بیان درج کرایا اور قتل کی وجہ باندرہ مشرق میں واقع جھوپڑ پٹی کے ری ڈیولپمنٹ کو قرار د یا، بتایا کہ ان کے والد کی پرسنل ڈائری میں بی جے پی لیڈر موہت کمبوج کانام لکھا تھا اورقتل کے دن ان کی موہت سے وہاٹس ایپ پر بات بھی ہوئی تھی۔

NCP leader Baba Siddiqui was shot dead on October 12. Graphic: Uday Mohite
این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو ۱۲؍ اکتوبر کو گولی ماردی گئی تھی۔ گرافک:اُدئے موہیتے

 سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے۴؍ماہ بعد بھی قتل کی وجہ پر ہنوز سوالیہ نشان برقرار ہے۔ مقتول لیڈر کے بیٹے ذیشان صدیقی نے پولیس میں درج کرائے گئے بیان میں جو کچھ کہا ہے اس میں ۱۰؍ بلڈروں اور۲؍ سیاستدانوں کے نام سامنے آرہے ہیں۔ ان میں موہت کمبوج اور انل پرب کے بھی نام بھی شامل ہیں۔ ذیشان کے بیان کے مطابق باندرہ مشرق میں واقع جھوپڑ پٹی کا ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ ان کے والد کا قتل کاسبب ہوسکتا ہے کیونکہ ڈیولپرس اور ان کے والد کے درمیان کچھ معاملات میں اختلافات تھے۔ انہوں نے اس تعلق سے پولیس کو کئی اہم اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ اس ضمن میں ذیشان صدیقی نے اپنے بیان میں قتل میں بشنوئی گینگ کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا۔ اس دوران بابا صدیقی کو قتل کرنے والی کلیدی شوٹر نے اپنے حلفیہ بیان میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے تعلق ہونے کی اطلاع دے کر پولیس کو مزید الجھا دیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے اپنے والد کے قتل کی وجہ جہاں باندرہ جھوپڑپٹی ری ڈیولپمنٹ کو قرار دیاوہیں انہوں نے اپنے بیان میں ا نل پرب(یوبی ٹی) اور بی جے پی لیڈر موہت کمبوج کا نام بھی لیا۔ 
  ذیشان نے اس ضمن میں دیئے گئے بیان میں کہا کہ ’’ایک طرف جہاں باندرہ کے سنت گیانیشور نگر جھوپڑپٹی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے سلسلے میں میرے والد جھوپڑا واسیوں کی حمایت کر رہے تھے۔ وہیں بلڈر اینڈ ڈیولپرس کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا جارہا تھا۔ ‘‘پولیس کو دیئے گئے بیان میں الزام لگاتے ہوئے ذیشان نے یہ بھی کہا ہے کہ جس دن۱۲؍اکتوبر کو میرے والد کو قتل کیا گیا، اس دن میرے والد نے اپنی پرسنل ڈائری میں ری ڈیولپمنٹ معاملہ میں بی جے پی لیڈر موہت کمبوج کا نام بھی لکھا تھا۔ یہی نہیں جس دن میرے والد کو قتل کیا گیا، میرے والد اور موہت کمبوج کے درمیان شام ساڑھے ۵؍اور۶؍بجے کے وقت وہاٹس ایپ پر بات چیت بھی ہوئی تھی۔ 
 اس کے علاوہ ذیشان نے جہاں مذکورہ بالا پروجیکٹ کے سلسلہ میں بابا صدیقی سے موہت کمبوج کے بات چیت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ذیشان نے اپنے بیان میں ادھو سینا لیڈر انل پرب کا نام بھی شامل کیا ہے ۔ ساتھ ہی پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ’’ بلڈروں اورڈیولپرس کے ذریعے میرے والد کے خلاف ہونے والی منفی باتوں کی ویڈیو ریکارڈنگ جو جھوپڑا واسیوں نے فراہم کی ہے، میرے پاس موجود ہے۔ ‘‘ اسی درمیان ایک طرف جہاں ذیشان صدیقی نے اپنے بیان میں بشنوئی گینگ کا تذکرہ تک نہیں کیا ہے وہیں دوسری جانب بابا صدیقی کو قتل کرنے والے کلیدی شوٹر شیو کمار گوتم نے گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے حکم پر بابا صدیقی کو قتل کرنے اور اس کے عوض۱۵؍لاکھ سپاری دینے کی اطلاع دی۔ تاہم یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انمول بشنوئی کا تعلق انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے ہے ۔ اس معاملے میں پولیس نے نہ صرف اب تک کلیدی شوٹر شیو کمار سمیت کل ۲۶؍ ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور۴؍ ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں بشنوئی گینگ کے ذریعہ اس قتل کو انجام دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کےساتھ ہی ری ڈیولپمنٹ یا کسی رنجش کے سبب قتل کئے جانے کے قیاس کو سرے سے خارج کیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے ری ڈیولپمنٹ کے زاویہ سے تفتیش کی اپیل کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK