• Tue, 29 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بابا صدیقی کے قتل میں پولیس نے گینگسٹر لارنس بشنوئی کی ملوث ہونے کی تصدیق کی

Updated: October 13, 2024, 9:53 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو قتل کردیا گیا۔ فائرنگ نرمل نگر میں کولگیٹ گراؤنڈ کے قریب ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر ہوئی، ممبئی پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔

Maharashtra Deputy Chief Minister and NCP leader Ajit Pawar with slain leader Baba Siddique`s son Zeeshan Siddique at Cooper Hospital in Mumbai on Sunday. Photo: PTI
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی لیڈر اجیت پوار اتوار کو ممبئی کے کوپر ہسپتال میں مقتول لیڈر بابا صدیق کے بیٹے ذیشان صدیق کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

این سی پی لیڈر اور مہارشٹر کے سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی کے تین بار ایم ایل اےرہ چکے باباصدیقی کو سنیچر کےرات گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ اتوار کی رات ان کی سرکاری تدفین کی جائے گی۔
اتوار کو صبح مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے اس کا حکم دیا۔ کیونکہ وہ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۸ء تک مہاراشٹر کابینہ میں وزیر رہ چکے ہیں تاہم , ممبئی پولیس نے قتل میں گینگسٹر لارنس بشنوئی  کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔ وائی ​​لیول کے زمرے کی سیکورٹی کے باوجود، انہیں تین حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا جن میں سے دو کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ممبئی پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس کے دو ملزموں کے نام جاری کر دیئےہیں۔اے این آئی کے ساتھ شیئر کیے گئے ایک بیان میں، پولیس نے کہا کہ گرفتار کیے گئے دو افراد ہریانہ کے گرو میل سنگھ اور اتر پردیش کے دھرم راج کشیپ ہیں۔ پوچھ گچھ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں ایک سے دو ماہ سے ممبئی میں تھے اور انہوں نے صدیقی کے گھر اور دفتر کے احاطے کی بھی تلاشی لی تھی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے، ممبئی کرائم برانچ کی کئی ٹیمیں اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔‘‘
مہاراشٹر میں سیاسی طوفان:
اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے، اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس کے لیڈروں نے ریاست میں ’’بڑھتی ہوئی مجرمانہ سرگرمیوں‘‘ کیلئے شندے حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے۔ شرد پوار سمیت کئی لیڈروں نے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فرنویس سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا، ممبئی پولیس نے اب تک اس واقعے کے سلسلے میں دو افراد کی شناخت کرکے انہیں حراست میں لیا ہے ۔ ایک ہریانہ سے اور دوسرا اتر پردیش سے۔ جب کہ تیسرا شخص مفرور بتایا جاتا ہے، اس معاملے کو ممبئی کرائم برانچ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
فائرنگ کہاں ہوئی؟ 
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صدیقی اپنے بیٹے ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر سے باندرہ ایسٹ میں جا رہے تھے اور اپنی کار میں داخل ہو رہے تھے۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے ان پر چھ سے سات راؤنڈ فائر کیے جن میں سے دو گولیاں ان کے سینے میں اور ایک گولی ان کے پیٹ میں لگی۔ انہیں کئی شدید چوٹیں آئیں اور انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا،جہاں علاج کے دوران انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ بتا دیں کہ باباصدیقی تین بار کانگریس ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے اور ۱۹۹۹ء سے ۲۰۱۴ءتک باندرہ ویسٹ حلقے کی نمائندگی کی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK