یہاں کے آدرش اسکول میں ۲ ؍کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت اور پولیس کی سخت سرزنش کی ہے۔
EPAPER
Updated: August 24, 2024, 2:18 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Badlapur
یہاں کے آدرش اسکول میں ۲ ؍کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت اور پولیس کی سخت سرزنش کی ہے۔
یہاں کے آدرش اسکول میں ۲ ؍کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت اور پولیس کی سخت سرزنش کی ہے۔ اس لئے یہ معاملہ کافی حساس ہوگیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران سے لے کر ریاستی حکومت کے وزراء تک اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ اس درمیان کچھ شرپسند عناصر سوشل میڈیا پر غلط پیغامات پھیلارہے ہیں جس سے بدلاپور شہر کا ماحول پھرکشیدہ ہو رہا ہے۔ دریں اثناء بدلاپور پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر آدرش اسکول کی متاثرہ بچی کی موت کی جھوٹی خبر اور غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں۲۱ سالہ لڑکی کو امبرناتھ سے گرفتار کرلیا۔
بدلاپور میں جنسی زیادتی کے مذکورہ واقعہ کے خلاف ۲۰ ؍اگست کو عوام کا غصہ پھوٹ پڑا تھا۔تقریباً ۹؍ گھنٹے تک مظاہرین نے پہلے آدرش اسکول پر احتجاج کیا جہاں انہیں منتشرکرنے کیلئے آنسوگیس کے گولے داغے گئے پھر انہوں نے بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر زبردست احتجاج کیا۔ حالات کے پیش نظر بدلاپور میں انٹرنیٹ سروس کو ۲۴ ؍ گھنٹے کیلئے بند کردیا گیا تھا۔ تاہم انٹرنیٹ سروس بحال ہوتے ہی کچھ تخریبی عناصر نےسوشل میڈیا پر غلط اور جھوٹے پیغامات پھیلانے شروع کردیئے جن کے خلاف پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔سائبر سیل پولیس نے ریتیکا پرکاش شیلار نامی لڑکی کو امبرناتھ سے گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ریتیکا شیلار نے سوشل میڈیا پر متاثرہ بچی اور اس کے اہل خانہ کی صحت سے متعلق غلط میسیج وائرل کئے۔اس ضمن میں ایڈیشنل پولیس کمشنر سنجے جادھو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی کسی بھی شکل میں افواہیں نہ پھیلائے اور عوام ایسی افواہوں پر یقین نہ کریں۔