• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بدلاپور کیس: انکاؤنٹر پر سوال، نیت پر شبہ، جانچ کی مانگ

Updated: September 25, 2024, 6:34 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اکشے شندے کو بھی اسی جگہ پر مارا گیا جہاں امبانی دھمکی کیس کے ملزم من سکھ ہیرین کا قتل ہواتھا، اپوزیشن نے حکومت پر اسکول انتظامیہ کو بچانے کا الزام عائد کیا۔

The body of Akshay Shinde, who was killed in an encounter on Monday, was brought to JJ Hospital for post-mortem on Tuesday. Photo: PTI
اکشے شندے جسے پیر کو انکاؤنٹر میں ہلاک کیاگیا، کی لاش منگل کو پوسٹ مارٹم کیلئے جے جے اسپتال لائی گئی۔ تصویر: پی ٹی آئی

بدلا پور جنسی زیادتی کے ملزم اکشے شندے(۲۴) کے انکاؤنٹر  پر اور حکومت کی نیت پر سوال کھڑے کرتے ہوئے اپوزیشن نےا س معاملے کی آزادانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔   اس کے  ساتھ ہی اکشے کے والد نے اپنےبیٹے کے انکاؤنٹر کی آزادانہ جانچ کیلئے منگل کو بامبے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کردی ہے۔ 
متنازع مقام پر انکاؤنٹر
اس حقیقت نے انکاؤنٹر کو اور بھی زیادہ مشکوک کردیا ہے کہ پولیس نے ملزم  اکشے شندے کو تلوجہ جیل سے تھانے سی آئی ڈی آفس لے جاتے ہوئے    ممبرا بائی پاس  پر جس جگہ انکاؤنٹر میں  ہلاک کیا  وہ وہی  جگہ ہے جہاں  امبانی دھمکی کیس کے ملزم منسکھ ہیرین  کا قتل ہواتھا اورپھر اس کی لاش کلوا کھاڑی میں ملی تھی۔ یہ جگہ  بائی پاس  کے اُس ۴؍ کلومیٹر طویل حصہ  میں ہے جو  سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں نہیں  ہے  اور جہاں شواہد کو مٹانا نسبتاً آسان ہے۔ انکاؤنٹر کا کوئی عینی شاہد نہ ہونا بھی انکاؤنٹر کو مشکوک بنا دیتاہے۔  
جج کی نگرانی یا سی بی آئی سے جانچ کی مانگ
حکومت کی نیت پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے  اپوزیشن پارٹیوں نے الزام  لگایاہے کہ بچیوں کا  جنسی استحصال کرنے والے کلیدی ملزمین کو بچانے کیلئے پولیس نےملزم کا انکاؤنٹر کردیا ۔سی آئی ڈی نے انکاؤنٹر کی جانچ شروع کردی ہے جبکہ اپوزیشن  نے جج کی نگرانی میں  یا سی  بی آئی کے ذریعے جانچ کامطالبہ کیا ہے۔  اپوزیشن کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ اور کیس کے کلیدی ملزمین کو بچانے کیلئے  اکشے کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیا۔ 
آدتیہ ٹھاکرے نےکئی سوال اٹھائے
 رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے ایکس  پوسٹ میں  کئی سوال قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’پتہ چلا ہے کہ جس اسکول میں ۴؍ سال کی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی اس کے ٹرسٹیوں  کا بی جے پی سے تعلق ہے  اور اسی لئے انہیں بچایا جا رہا ہے۔ مقامی پولیس کس کو بچارہی ہے؟ بدلا پور اسکول کے ٹرسٹی کہاں ہیں؟ انہیں حکومت کیوں بچانے کی کوشش کر رہی ہے؟  شندے کامقامی لیڈر وامن مہاترے کہاں ہے جس نے ایک خاتون صحافی کے سوال پر کہا تھا کہ ’’وہ اس طرح سوال کررہی ہے جیسے اسی کی آبروریزی ہوگئی ہے؟‘‘ 
 ہتھکڑی تھی تو بندوق کیسے چھینی 
شیو سینا ( ادھو) کے ترجمان  اورایم پی  سنجے راؤت نے سوال کیا کہ’’ ملزم کے دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑی اور چہرے پر نقاب تھی، وہ کیسے ایک پولیس افسر کی ریوالور چھین   اور ۳؍  راؤنڈ فائر کر سکتا ہے؟‘‘ انہوں نے ملزم کو پولیس تحویل میںلے جانے کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ’’ویڈیو میں بھی اس کی تصدیق ہوتی ہےکہ ملزم کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور چہرے پر نقاب تھا۔‘‘ انہوں نے پولیس کو جواز کو جھوٹی کہا نی قرار دیا۔
کیا کچھ نام سامنے آنے والے تھے؟
این سی پی ( شرد  رپوار) کی رکن پارلیمان سپریہ سلے نے کہا کہ’’ اکشے کا جرم انتہائی گھناؤنا تھا۔ اس معاملے میں فاسٹ ٹریک  میں سماعت  کےبعد اسے پھانسی کی سزا ملی چاہئے تھی تاکہ آئندہ کوئی دوسرا اس طرح کی حرکت کی ہمت نہ کر سکے، انکاؤنٹر میں قتل کرنا درست نہیں۔ اسے لگتاہے کہ جانچ میں مزید اہم نام سامنے آنے والے تھے اور اسی ڈر سےپولیس نے اس کاانکاؤنٹر کر دیا ہے۔‘‘
پہلے اسکول کافوٹیج غائب اب انکاؤنٹر؟
 رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ  نے حیرت کا اظہار کیاکہ ’’ جس اسکول میں بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے اس کا سی سی ٹی وی فوٹیج غائب ہو جاتا ہے۔ اسکول کے ڈائریکٹر کو اس کا علم ہوتا ہے مگر وہ  وہ پولیس اسٹیشن نہیں جاتا بلکہ فرار ہو جاتا ہے اور ملزم گرفتار ہوا مگر اسے گولی مار دی گئی۔‘‘ انہوں نے بھی سوال کیا کہ ’’ کیااکشے شندے بہت کچھ جانتا تھا اور وہ پولیس کو بتاسکتا تھا اس لئے اسے قتل کر دیا گیا ؟ کیا اس کے بیان سے لوگ بے نقاب ہو سکتےتھے؟ کیا اصل ملزمین کو بچانے کیلئے اسے قتل کیا گیا؟ ‘‘شیوسینا ( ادھو ) کی لیڈرسشما اندھارے نشاندہی کی کہ ’’جس پولیس افسر سنجے شندے نے اکشے پر گولی چلائی ،ا س کا ریکارڈ اچھا  نہیں ہے، وہ   انکاؤنٹر اسپیشلسٹ پردیپ شرما (جو فی الحال ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے رکن ہیں) کی ٹیم کا رکن رہ چکا ہے۔ اس پر متعد د ملزمین کو فرار کرنے کا بھی الزام عائد ہوجا چکا ہے۔‘

اندھارے نےبھی انکاؤنٹر کی جانچ کی مانگ کی  ۔حکومت کے اس الزام پر کہ اپوزیشن آبروریزی کے ملزم کی حمایت کررہی ہے، کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ ’’ پولیس کی حرکت پر جب سوالات اٹھنے لگے ہیں تو حکومت جواب نہ دے کر اپوزیشن پر سوال اٹھا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت قصوروار ہے   ، وہ جھوٹ بول رہی ہے اور اپنا جرم دوسروں پر تھوپ رہی ہے۔  ‘‘ انہوںنے کہاکہ اگر  پولیس اکشے شندے کی طرح بدلا پور کیس کے تمام ملزمین کا انکاؤنٹر کرتی ہے تو اپوزیشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی۔‘‘
آر ایس ایس  اور بی جے پی سے منسلک اسکول انتظامیہ کو بچانے کی کوشش 
یشونت راؤ چوان سینٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے سنسنی خیز الزام لگایا کہ یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ بدلاپور کے اس اسکول میں چھوٹی بچیوں کے فحش ویڈیوز بنائے جا رہے تھے، جو  بہت خوفناک ہے۔ وہ اسکول بی جے پی، آر ایس ایس کا ہے اور حکومت اسکول کی سرگرمیوں کو چھپانے اور اسکول کے ڈائریکٹر کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ معمولی جیب کتروں کو بھی پولیس ہتھکڑیاں لگاتی ہے، تو کیا اکشے شندے کو ہتھکڑیاں نہیں لگائی گئیں؟ کیا وہ آپ کا داماد تھا؟ کیا  اکشے نے جس پولیس  والے کے ریوالور کو چھینا اس نے اسے لاک نہیں کیا   تھا؟ بدلا پور کیس کے باقی ملزمان ابھی تک کیوں نہیں پکڑے گئے؟ ‘‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’اس معاملے کے دیگر ملزمین کو بھی  اکشے شندے جیسی سزا دی جائے۔اس ضمن میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے صفائی پیش کی ہے کہ ’’اگر کوئی ملزم پولیس پر گولی چلائے گا تو کیا پولیس والے اپنے دفاع میں گولی نہیں چلائیں گے ؟  اپنے دفاع میں گولی چلانے سے اکشے کی موت ہوئی ہے۔اس پر سیاست کرنادرست نہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK