• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہرائچ : اپوزیشن کے لیڈروں کی امن وامان برقرار رکھنے کی اپیل

Updated: October 15, 2024, 1:01 PM IST | Inquilab News Network | Lucknow

اکھلیش نے کہا’’ پولیس کو دیکھنا چاہئے تھا کہ روٹ پر سیکوریٹی ہے یا نہیں اورلاؤڈاسپیکر پر کیا بجایا جارہا ہے۔ ‘‘

Akhilesh Yadav. Photo: INN
اکھلیش یادو ۔ تصویر : آئی این این

ضلع بہرائچ میں ہوئےفرقہ وارانہ فساد پر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے امن وامان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے انتہائی سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے معاملہ کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر و اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بہرائچ کی تحصیل مہسی کے مہراج گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد پر کہا کہ میری اپیل ہے کہ امن و امان برقرار رکھا جائے، واقعہ افسوسناک ہے، حکومت انصاف کرے۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت یہ جلوس نکلا تھا، پولیس کو اس کا علم تھا، اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہئے تھا کہ روٹ پر سیکوریٹی ہے یا نہیں؟ لاؤڈ اسپیکر پر کیا بجایا جا رہا ہے؟ یہ واقعہ حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے ہوا ہے۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے بہرائچ میں تشدد کے دوران انتظامیہ کی لاپروائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد اور انتظامیہ کی لاپروائی کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔  میں ریاست کے وزیر اعلیٰ اور ریاستی انتظامیہ سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ فوری کارروائی کریں، عوام کو اعتماد میں لیں اور تشدد کو روکیں۔کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا عوام سے میری پرزور اپیل ہے کہ براہ کرم قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور امن برقرار رکھیں۔کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے کہاکہ یوگی استعفیٰ دے کر مٹھ میں چلے جائیں۔
کانگریس اور سماجوادی دونوں پارٹیوں نے فساد کیلئے پولیس کی لاپروائی کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی کا کہنا ہے کہ ماحول خراب کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ شرپسندوں کی نشاندہی کرکے سخت ترین کارروائی کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جن افسران کی غفلت کے باعث واقعہ ہوا، ان کی بھی نشاندہی کی جائے اور ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK