• Mon, 21 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہرائچ فساد: بہرائچ جارہے جمعیۃ علمائے ہند کے وفد کو لکھنؤ ایئرپورٹ پرروکا گیا

Updated: October 20, 2024, 7:33 PM IST | New Delhi

جمعیۃ علمائے ہند کا ایک وفد۱۹؍ اکتوبر کو بہرائچ فساد متاثرین سے ملاقات کا ارادہ کرکے نکلا تھا، لیکن اسے کامیابی نہیں ملی۔ لکھنؤ ایئرپورٹ پر اترتے ہی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور متاثرین سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ جمعیۃ علمائے ہند نے پولیس ایجنسی کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

A delegation of Jamiat Ulema i Hind can be seen talking to the police. Photo: INN.
جمعیۃ علمائے ہند کے وفد کو پولیس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

جمعیۃ علمائے ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں جمعیۃ کا ایک وفد ۱۹؍ اکتوبر کو بہرائچ فساد متاثرین سے ملاقات کا ارادہ کرکے نکلا تھا، لیکن اسے کامیابی نہیں ملی۔ جمعیۃ نے سنیچر کو ایک پریس بیان جاری کر بتایا کہ بہرائچ کے فساد زدہ علاقوں میں متاثرین کی خیر خواہی کیلئے وہ۱۹؍ اکتوبر کی شام لکھنؤ ایئرپورٹ پر اترتے ہی تھے کہ پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ جمعیۃ کے پریس بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفد لکھنؤ ایئرپورٹ پر اترا ہی تھا کہ پولیس نے اسے آگے بڑھنے سے روک دیا۔ انہیں بہرائچ جانے اور متاثرین سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس وفد میں ناظم عمومی جمعیۃ علمائے ہند کے ہمراہ مولانا غیور قاسمی (سینئر آرگنائزر جمعیۃ علمائے ہند) بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ صدر جمعیۃ علمائے ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ کا وفد دہلی سے بہرائچ جانے کیلئے روانہ ہوا تھا۔ اس دورے کا مقصد بہرائچ کے متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا، ان کی حالت زار معلوم کرنا اور ان کی ہر ممکن مدد فراہم کرنا تھا۔ اپنے پریس ریلیز میں جمعیۃ علمائے ہند نے پولیس ایجنسی کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر مظلومین کی مدد کیلئے جانے والے نمائندہ وفد کو روکنے کی کیا وجہ ہے؟ جمعیۃ نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ جمعیۃ کے وفد کو فوراً رہا کیا جائے اور اسے اپنے کام کو مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ ساتھ ہی جمعیۃ علمائے ہند نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ہر حال میں اپنے سماجی اور انسانی فرائض انجام دیتی رہے گی اور اس طرح کے اقدامات ان کی جدوجہد کو روک نہیں سکتے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK