دہلی فساد معاملہ میں سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے جے این یو کے سابق اسکالر عمر خالد کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ کے روبرو ضمانت کی درخواست داخل کی تھی لیکن کورٹ نے انہیں راحت دینے کے بجائے ان کی درخواست ضمانت ہی مسترد کردی۔
EPAPER
Updated: May 28, 2024, 11:23 PM IST | Agency | New Delhi
دہلی فساد معاملہ میں سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے جے این یو کے سابق اسکالر عمر خالد کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ کے روبرو ضمانت کی درخواست داخل کی تھی لیکن کورٹ نے انہیں راحت دینے کے بجائے ان کی درخواست ضمانت ہی مسترد کردی۔
دہلی فساد معاملہ میں سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے جے این یو کے سابق اسکالر عمر خالد کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ کے روبرو ضمانت کی درخواست داخل کی تھی لیکن کورٹ نے انہیں راحت دینے کے بجائے ان کی درخواست ضمانت ہی مسترد کردی۔ دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپائی کی عدالت نے عمر خالد کی یہ درخواست مسترد کی ہے۔ یاد رہے کہ عمر خالد نے حالات میں تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئےاسی سال فروری میں سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا تھا۔جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج متھل کی سپریم کورٹ کی بنچ ۱۴؍ فروری کو اس معاملے کی سماعت کرنے والی تھی کہ عمر خالد کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے عدالت کو مطلع کیا کہ درخواست ضمانت واپس لی جا رہی ہے۔ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق ایڈوکیٹ کپل سبل نے کہا تھا کہ حالات میں تبدیلی کی وجہ سے ہم پیچھے ہٹنا چاہتے ہیں اور راحت کے لئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ درخواست داخل کی جس پر سماعت ہوئی اور گزشتہ دنوں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور منگل کو جب فیصلہ سنایا تو اس سے عمر خالد کو خاصی مایوسی ہوئی ۔ واضح رہے کہ عمر خالد کو ستمبر۲۰۲۰ءمیں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر یواے پی اے بھی عائد کردیا گیا ۔ اس کے بعد سے ہی وہ جیل میں ہیں ۔ ان کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں ہی ۱۴؍ مرتبہ سماعت ملتوی ہوئی جبکہ سیشن کورٹ سے لےکر ہائی کورٹ تک ان کی ضمانت کی عرضی مسترد ہوئی ۔