Updated: November 06, 2024, 4:13 PM IST
| Mumbai
ایک روز قبل مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ شیوسینا ایکناتھ شندے یا ادھو ٹھاکرے کی نہیں بالا صاحب ٹھاکرے ( شیوسینا کے بانی) کی ملکیت ہے۔ اسی طرح انہوں نے این سی پی کے تعلق سے کہا تھا کہ این سی پی شرد پوار کی ملکیت ہے
راج ٹھاکرے: بی جے پی کے مخالف بھی اور حامی بھی
ایک روز قبل مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ شیوسینا ایکناتھ شندے یا ادھو ٹھاکرے کی نہیں بالا صاحب ٹھاکرے ( شیوسینا کے بانی) کی ملکیت ہے۔ اسی طرح انہوں نے این سی پی کے تعلق سے کہا تھا کہ این سی پی شرد پوار کی ملکیت ہے۔ گزشتہ چند سال میں بی جے پی کے ہاتھو ں پارٹیوں کو توڑنے اور ان کی نشانیوں کو چھیننے کی جو سیاست ہوئی ہے، راج ٹھاکرے اس پر تنقید کر رہے تھے۔ لیکن یہ بیان دے کر راج ٹھاکرے خود پھنس گئے ہیں کیونکہ جس بی جے پی نے بال ٹھاکرے کی شیوسینا کو توڑ کر اس کے دو حصے کئے راج ٹھاکرے اسی کی تشہیر کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
منگل کو اس تعلق سے میڈیا نے جب شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت سے سوال کیا تو انہوں نے راج ٹھاکرے پر برہمی کا اظہار کیا۔ رائوت نے پوچھا ’’ ہم اتنے دنوںسے اور کیا کہہ رہے ہیں؟ ہم کچھ الگ تھوڑی کہہ رہے ہیں۔ ‘‘ انہوںنے کہا ’’شیوسینا بالا صاحب ٹھاکرے کی پراپرٹی ہے اس کے لئے راج ٹھاکرے کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ کہنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ آج آپ جن لوگوں کی تشہیر کر رہے ہیں۔ آج آپ جن لوگوں کو یعنی دیویندر فرنویس، امیت شاہ اور مودی کو اپنا لیڈر کہہ رہے ہیں، انہی لوگوں نے بالا صاحب ٹھاکرے کی پراپرٹی کو غیر قانونی طریقے سے ایکناتھ شندے کے حوالے کیا ہے۔ ‘‘ سنجے رائوت نے کہا ’’ مہاراشٹر میں اسی بی جے پی کا وزیر اعلیٰ بنانے کیلئے آپ نکلے ہیں۔ یہ ایک پاپ ہے اور بالا صاحب ٹھاکرے اس کیلئے راج ٹھاکرے کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ‘‘
شیوسینا (ادھو) لیڈر نے کہا ’’ بالا صاحب ٹھاکرے کی پراپرٹی گجرات کے دو بیوپاریوں نے ایکناتھ شندے کو ٹھیک اسی طرح تحفے میں دی جس طرح پرتگیزوں نے انگریزوں کو ممبئی جہیز میں دی تھی۔ راج ٹھاکرے کو اس معاملے میں بولنا چاہئے تھا۔ ‘‘ سنجے رائوت نے طنز کیا کہ ’’ بالا صاحب ٹھاکرے کی پراپرٹی ، شیوسینا، شیوسینک اور عوام کو ایکناتھ شندے کے گلے میں ڈالنے والے مودی اور شاہ کون ہوتے ہیں؟ راج ٹھاکرے آج انہی مودی اور شاہ کی دریاں اٹھا رہے ہیں۔ ‘‘ رائوت نے کہا ’’راج ٹھاکرے کو گیلری میں دیکھ کر بات نہیں کرنی چاہئے بلکہ ہال (عوام) کی طرف دیکھ کر بولنا چاہئے۔ انہیں دیکھنا چاہئے کہ ہال میں کیا ہو رہا ہے۔ ‘‘
یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے گزشتہ ۵؍ سال سے یہ وطیرہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ بی جےپی پر جم کر تنقیدیں کرتے ہیں لیکن الیکشن کے وقت اسی کا ساتھ دیتے ہیں۔ کبھی بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو کبھی بے روزگاری کو موضوع بناتے ہیں لیکن ہندوتوا کے نام پر بی جے پی کے ساتھ ہو جاتے ہیں۔ فی الحال وہ بار بار ایکناتھ شندے کے خلاف بیان دے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ماہم سیٹ پر راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے کے خلاف اپنے امیدوار کو نام واپس لینے پر آمادہ نہیں کیا۔ راج ٹھاکرے گزشتہ دنوں یہ کہہ چکے ہیں کہ مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ہوں گے (یعنی شندے نہیں ہوں گے) اب انہوں نے کہا ہے کہ شیوسینا شندے یا ادھو کی نہیں بالا صاحب ٹھاکرے کی پراپرٹی ہے۔ اس میں بھی شندے ہی نشانہ تھے۔