بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نائب صدر نے وزیر اعلیٰ سے تحریری شکایت کی اورنفرت پھیلانے والوں پر لگام لگانے کا مطالبہ کیا ۔ٹرسٹیان بھی کوشاں
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 11:29 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نائب صدر نے وزیر اعلیٰ سے تحریری شکایت کی اورنفرت پھیلانے والوں پر لگام لگانے کا مطالبہ کیا ۔ٹرسٹیان بھی کوشاں
میرا بھائندر اُتن میں ۱۵۰؍ سالہ قدیم حضرت بالے شاہ کے آستانے اور متصل حصے پر انہدامی کارروائی کے اندیشے کے پیش نظر بی جے پی اقلیتی شعبہ مہاراشٹر کے نائب صدر اور اردو اکیڈمی کے سابق کارگزار صدر ڈاکٹر احمد رانا نےبی جے پی لیڈران کے خلاف وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو بذریعہ ای میل ایک خط بھیج کر شکایت کی اور یہ مطالبہ کیا کہ ایم ایل سی نرنجن ڈاؤکھرے اوربی جے پی صدر چندر شیکھر باونکلے کا بیان بے بنیاد اور ایک کمیونٹی کو نشانہ بنانے والا ہے۔ ان پر لگام کسی جائے۔
ڈاکٹر احمد رانا نے اپنی تحریری شکایت میں لکھا ہے کہ اس درگاہ پر ہندو مسلم اورتمام برادریوں کے عقیدت مندحاضر ہوتے ہیں۔ کچھ سماج دشمن عناصرجو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، انہوں نے ریاست کے سینئر لیڈروں کو جھوٹی باتیں بتا کر اس معاملے کو ایوان میں اٹھانے کی سازش رچی۔ میرا بھائندر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا دبدبہ ہے پھر بھی ذاتی فائدے کیلئے اس طرح کے معاملات اٹھا کر ماحول خراب کرنےکی سازش کی جا رہی ہے اور مسلمانوں کو بدنام کیا جارہا ہے۔آپ (وزیراعلیٰ )سے درخواست ہے کہ میرا بھائندر کی صورتحال کی سنگینی کے مدنظر آپ خود بالے شاہ پیر کی درگاہ کے معاملے کی تحقیقات کرواکر مناسب کارروائی کریں اور جو لوگ شہر میں فساد برپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں، خواہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں کسی بھی عہدے پر فائز ہوں، انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکال باہر کیا جائے ۔‘‘
خط میں یہ بھی لکھاگیا ہے کہ’’ اس طرح کے بھی جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ درگاہ پر منشیات کا کاروبار ہو رہا ہے اور دہشت گرد داخل ہوسکتے ہیں۔ آخر ہمارے شہر کی پولیس مجرموں کو گرفتار کیوں نہیں کر رہی ہے؟ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر درگاہ پر منشیات کا کاروبار جاری ہے تو ملزمین کو فوراً گرفتار کیا جائے اور پولیس چوکی قائم کرکے درگاہ کو پولیس کی نگرانی میں رکھا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنے کی سازش کررہے ہیں۔میرا بھائندر میں مختلف مذاہب کے سیکڑوں مذہبی مقامات غیر قانونی ہیں اوربڑی تعداد میں غیرقانونی جھوپڑپٹیاں اور عمارتیں ہیں۔ ان کے خلاف بھی ایکشن لینے کی ضرورت ہے ۔‘‘
انہدامی کارروائی کااندیشہ ہے۔ہم نےعدالت کادروازہ کھٹکھٹایا
بالے شاہ درگاہ کے ٹرسٹی امجد شیخ نےنمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ ’’بی جے پی ریاستی صدر نے متعدد مرتبہ بیان بازی کی ۔اسی سبب رواں ماہ کے اخیر تک حضرت کاآستانہ اورمتصل حصے میں انہدامی کارروائی کا اندیشہ ہے۔اسی لئے سیاسی لیڈران سے ملاقات کے ساتھ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا مگراب تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔ ‘‘