• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل کےسرکاری اداروں میں فلسطین کا پرچم لہرانے پر پابندی

Updated: January 10, 2023, 3:14 PM IST | Tel Aviv-Yafo

اسرائیل کے انتہا پسند وزیر ایتما ر بن جبیر نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ، وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن جبیر کی ہدایات پر اب سرکاری اداروں میں فلسطینی پرچم نہیں لہرایا جائے گا۔ حماس کے لیڈر مصطفیٰ ابو عرہ نے شدید تنقید کی

Palestinian citizens use their country`s flag in their protests.
فلسطینی شہری اپنے مظاہروں میں اپنے ملک کا پرچم استعمال کرتےہیں۔

انتہائی دائیں بازو نظریات کے حامل شدت پسند  اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی  ایتمار بن جبیر نے ایک بار پر اشتعال انگیزی کی۔ اب  ان کی ہدایت پر سرکاری اداروں میں فلسطینی پرچم نہیں لہرایا  جائے گا اور عوامی مقامات سے پرچم ہٹا دیا جائے گا۔ دریں اثناء  حماس نے فلسطینی قیدیوں پر غیرضروری پابندیاں عائد کرنے کے اعلان پر شدید احتجاج کیا   ۔  میڈیارپورٹس کے مطابق  پیر کو اسرائیل کے  وزیر ایتمار  بن  جبیر نے کہا ،’’ پولیس کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ اسرائیلی ریاست کے خلاف اشتعال انگیزی  اور شر پسندی کی حوصلہ افزائی کرنے  والوں فلسطینی پرچم سرکاری  اداروں میں لہرانے پر پابندی ہوگی۔‘‘  پیر کو وزیر بن   جبیر نے اپنے ٹویٹ میں اس کی وضاحت کی ،’’ آج پولیس کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ اسرائیلی ریاست کے  خلاف اشتعال انگیزی  اور شر پسندی  کی حوصلہ افزائی کرنے والے تمام  عناصر کے  ریاستی یا  کسی دہشت گرد تنظیم  کے علامتی پرچم سرکاری اداروں میں لہرانے پر  پابندی ہوگی، ہم اپنی تمام توانائیاں دہشت گردی اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف استعمال کریں گے ، آج کے بعد سرکاری اداروں   میں فلسطینی  پرچم نہیں لہرائے گا۔‘‘  واضح رہے کہ  بن  جبیر نے یہ فیصلہ اسرائیلی جیل  سے۴۰؍ سال بعد رہائی پانے والے فلسطینی قیدی کریم یونس کی حائفہ کے  دیہات عارہ میں آمد کے دوران مقامی آبادی کے فلسطینی پرچم لہرانے  کے بعد کیا ہے ۔ 
  ادھرکے  حماس کے لیڈر او رسابق اسرائیلی قیدی مصطفیٰ ابو عرہ نے  بتایا،’’ انتہا پسند  اسرائیلی وزیر بن  جبیر کی  فلسطینی قیدیوں کے خلاف پابندیاں لگانے اور قوانین بنانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ ‘‘ ان کا کہنا تھا ،’’ قیدیوں پر پابندیاں عائد کرنے میں  بن جبیر ہی پیش پیش نہیں ہیں بلکہ  اسرائیل میں داخلی سلامتی کے سابق وزراء بھی  اس کی کوشش کرتےرہےہیں۔  اسرائیل فلسطینی قیدیوں  پر مظالم پر پوری دنیا میں رسوا ہوا ہے۔‘‘حماس  لیڈر ابو عرہ نے زور دے کر کہا ، ’’ بن جبیر کے منصوبے قیدیوں کے ا ستقلال ، عزم اور ثابت قدمی  سے ناکام ہوں گے۔‘‘
 انہوں نے نشاندہی کی کہ اس سے قبل بھی ایسی کوششیں ہوئی ہیں جن میںر ہا ہونے والے فلسطینیوں کو دوبارہ قیدی بنانے کی ناکام کوشش کی گئی اور ان کے خلاف پابندیاں عائد کی گئیں۔
 ابو عرہ نے وضاحت کی کہ اسرائیل کے جیلوں  کے قیدیوں کے پاس جیل انتظامیہ اور حکومت سے مقابلہ کرنے  کے بہت سے طریقے  ہیں، جن میں بھوک ہڑتال اور تنظیموں کو تحلیل کرنا بھی شامل ہے جس کی وجہ سے جیل انتظامیہ کو دوگنی اور بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے ۔
 خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے قومی سلامتی کےانتہا پسند وزیر ایتمار بن جبیر نے فلسطینی  قیدیوں پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK