ایس آر اے اور مہاڈا نے۱۸۰؍مکانوںکو منہدم کرنےکی کوشش کی،مقامی افراد اور رکن اسمبلی کےزبردست احتجاج سے انہدامی کارروائی روک دی گئی
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 10:22 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
ایس آر اے اور مہاڈا نے۱۸۰؍مکانوںکو منہدم کرنےکی کوشش کی،مقامی افراد اور رکن اسمبلی کےزبردست احتجاج سے انہدامی کارروائی روک دی گئی
سلم ری ہیبلیٹیشن اتھاریٹی( ایس آر اے) اور مہاڈانے جمعرات کو بھارت نگر (باندرہ ایسٹ ) میں۱۸۰ ؍ گھروں جنہیں نوٹس دی گئی تھی،انہیں منہدم کرنےکی کوشش کی، لیکن مقامی باشندوںاور رکن اسمبلی ورون دیسائی کی سخت مخالفت کی وجہ سےانہدامی کارروائی نہیں ہوسکی۔
واضح رہےکہ بھارت نگر میں مہاڈاکی ایک لاکھ ۷۸؍ ہزار مربع میٹر اراضی پر ۱۹۷۰ء سے ۳؍ہزار ۱۴۳؍ قانونی کرایہ دار آباد ہیں۔ان کرایہ داروں سے گھر خالی کراکر انہیںمہاڈا کےبجائے ایس آراے اسکیم کےتحت منتقل کرنےکی سازش کی جارہی ہے۔ مقامی باشندوںکے مطابق ایس آر اے ،مہاڈا اور اڈانی گروپ مل کر بدعنوانی کررہےہیں۔یہاں کےقانونی کرایہ داروںکو ہٹانے کیلئے بھاری پولیس فورس اور بلڈوزر سے کارروائی کرنےکی کوشش کی گئی لیکن مقامی افراد نے انہیں کارروائی نہیں کرنے دی جس سے یہاں افراتفری کا ماحول پیداہوگیا۔
خواجہ غریب نواز سوسائٹی کے چیئرمین سید محمدرفیق نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ یہاں کی ایک لاکھ ۷۸؍ ہزار مربع میٹر اراضی پر ۳؍لاکھ ۱۴۳؍ قانونی کرایہ دارہیں جن کے پاس سارے ثبوت ہیںکہ وہ مہاڈاکی پراپرٹی پر رہتےہیں۔ اس کےباوجود انہیں ایس آر اے اسکیم میں منتقل کرنےکی سازش رچی جارہی ہے۔ ایس آراے نے ہمیں نوٹس دے کر گھر خالی کرنےکی ہدایت دی ہےجبکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اسٹے دیا ہے۔ اس کے باوجود ایس آر اے اورمہاڈا اپنی من مانی کررہے ہیں ۔ ہمارے گھر بلڈوزر کی طاقت سے خالی کرانےکی کوشش کی جارہی ہے۔ جمعرات کو ایس آر اے اور مہاڈا کے افسران بھاری پولیس فورس اوربلڈوزر کے ساتھ آئے تھے۔ وہ یہاں کے گھروںکو منہدم کرکے زبردستی ہم سے ایس آراے اسکیم میں شمولیت کی رضامندی طلب کررہےتھے۔ حتیٰ کہ انہوںنے ایک گھر پر بلڈوزر بھی چلادیاتھا۔ بعدازیں عوام کےمشتعل ہونےاور شیوسینا(یوبی ٹی) کےمقامی رکن اسمبلی ورون دیسائی کی مداخلت کے بعد انہیں اپنی کارروائی روکنی پڑی ۔ ‘‘
رکن اسمبلی کا ردعمل
رکن اسمبلی ورون دیسائی نے کہاکہ ’’ یہاں جو رہائشی ۱۹۷۰ء سے رہ رہے ہیں وہ قانونی ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ’’ یہ کارروائی اڈانی گروپ کے پروجیکٹ کیلئے کی جارہی ہے۔ہمیں اڈانی کے پروجیکٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن غیر قانونی طورپرجن ۱۸۰؍ گھروںکیخلاف ایس آر اے آج (جمعرات) بلڈوزر چلانے آئی ہے ،اس کی ہم شدید مخالفت کرتےہیں۔ ہم ناانصافی نہیں ہونےدیں گے۔ یہاں کے جن مکینوں کےپاس پراپرٹی کے سارے ثبوت ہیںان کےگھروںپر بلڈوزرچلانےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بلڈوزر کی طاقت سےکسی کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ ’’جو رہائشی خوشی سے اڈانی کے ساتھ جاناچاہتےہیں ، اپنا گھر انہیں دینےکیلئے رضامند ہیں ،ہم ان کے خلاف بھی نہیں ہیں لیکن جو لوگ اپنا گھر اڈانی کو نہیں دینا چاہتےہیں ،ان سے زبردستی نہیںکرنی چاہئے۔ اس کے باوجود اس طرح کےمکینوںکے گھروں کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔جس کے خلاف ہم سڑک پر اُترنےکیلئے تیار ہیں۔ ‘‘
آدتیہ ٹھاکر ے کا دورہ اور انتباہ
دریں اثناء شیوسینالیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے بھی بھارت نگر کادورہ کیا۔ اس دوران انہوںنے کہاکہ ایس آراے اور مہاڈا کودھاندلی نہیںکرنےدیاجائےگا۔ قانونی گھروںکو غیرقانونی بتاکران کے خلاف بلڈوزر کارروائی کرنےکی اجازت دی جائےگی۔قانونی طریقہ سے کارروائی کی جائے ورنہ آپ کو بھارت نگرمیں داخل نہیں ہونے دیاجائےگا۔‘‘