• Fri, 29 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

باندرہ :۴۵؍جھوپڑوں اور دکانوں کا انہدام

Updated: November 28, 2024, 10:24 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ریلوے اسٹیشن کے مشرقی جانب انہدامی کارروائی کے دوران آر پی ایف ،جی آر پی اورشہری پولیس کے جوان بڑی تعداد میںتعینات تھے۔ بار بار کارروائی پر مکینوں میں سخت ناراضگی

Police are demolishing huts and shops on the eastern side of Bandra station.
پولیس بندوبست میں باندرہ اسٹیشن کے مشرقی جانب جھوپڑوں اور دکانوں کو منہدم کیا جارہا ہے ۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں باندرہ   ریلوے اسٹیشن کے مشرقی جانب  ۴۵؍جھوپڑوں اور دکانوں کوتوڑدیا گیا۔ اس دوران ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف ) ، گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اور شہری پولیس کے جوان بڑی تعداد میںتعینات تھے۔ یہاں کی جانے والی بار بار کی کارروائی پر مکینو ں نے سوالات قائم کئے اور اس پر بھی اعتراض کیا کہ ان کوکوئی پیشگی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔ دوسری جانب ویسٹرن ریلوے انتظامیہ نے اسے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم کا حصہ قرار دیا ۔
 انہدامی کارروائی کے دوران اس نمائندے نے دیکھاکہ وہاں موجود کئی لوگ ناراضگی کے ساتھ یہ سوال کررہے ہیں کہ بار باراس طرح کی کارروائی کی ضرورت کیوں پڑتی ہے ؟ اگر واقعی یہ غیر قانونی قبضے ہیں تو ریلوے بریج اوراطراف میںہرجگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں، ۲۴؍ گھنٹے اس سے نگرانی کی جاتی ہے اور آرپی ایف کے جوانوں کےعلاوہ مہاراشٹر اسپیشل فورس کےجوان گشت کرتے رہتے ہیں، اس کےباوجود یہ جھوپڑے اور دکانیں کیسے بن جاتی ہیں؟ کیا ریلوے افسران کی ملی بھگت کے بغیرقبضہ کرنا ممکن ہے ؟ پہلے خود بدعنوانی کی جاتی ہے اوراس کا راستہ ہموار کیا جاتا ہے، اس کے بعد بھاری بھرکم فورس کی موجودگی میںکارروائی کرکے یہ بتانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ریلوے کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا جارہا ہے جبکہ حقیقت کچھ اورہے ۔ ریلوے کی زمین پرجھوپڑا یا دکان اگر بننے ہی نہ دی جائے توکارروائی کی ضرورت کیوں پیش آئے ؟
مکینوں کی زبانی 
 انہدامی کارروائی کے دوران موجود ایک خاتون نے پولیس اہلکاروں کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ان کا کیا قصور ہے ، انہیں اوپر سے آرڈر آنے پریہ لوگ کارروائی کیلئے آئے ہوئے ہیں۔ ‘‘جن کی دکانیں ٹوٹیں یا جھوپڑے گرائے گئے ، وہ موجود توتھے لیکن بات کرنے سے گریز کررہے تھے کیونکہ ان کو بھی اندازہ تھا کہ ریلوےبریج کے نیچے کسی قسم کی تعمیر یا زمین گھیر لینا غیرقانونی ہے ۔اس کے علاوہ پہلے ہی خط کھینچا جاچکا ہے کہ جھوپڑے والے اس سے آگے نہ بڑھیں۔ انہدامی کارروائی کے دوران موجود عبداللہ شیخ نے بتایاکہ ’’ اصل میںپہلے جھوپڑے اور دکانیں بریج کے نیچے تک تھیںمگران میںسے زیادہ ترکوہٹادیا گیا ۔ اس لئے جب کسی کوموقع ملتا ہے توان میں سے کوئی آگے بڑھ کر بنالیتا ہے لیکن اگر آر پی ایف والے اسی وقت ایکشن لیں اور کارروائی کریں توپولیس کی شکل میںاتنی زبردست فوج بلانے کی ضرورت ہی نہ پڑے ۔‘‘ کارروائی کے دوران موجود صبیحہ انصاری نے بتایاکہ’’ یہاں جن جھوپڑوں اورچھوٹی موٹی دکانوں کوتوڑا گیا ہے، اس کے تعلق سے کسی کوپیشگی نوٹس نہیں دیا گیا ہے۔ اس سے لوگ ناراض ہیں کہ ریلوے والے پولیس کے ساتھ کبھی بھی بلڈوزر لے کرآجاتے ہیں اورجھوپڑا تہس نہس کرکے چلے جاتے ہیں۔ یہ طریقہ انصاف کے خلاف ہے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK