بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے کہا کہ سابقہ نوٹ پر کوئی جواب نہیں آیا اس لئے نیا نوٹ جاری کیا جائے گا ، بیٹے نے کہا کہ ان کی والدہ کے قتل کی سازش ہو رہی ہے
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 10:32 AM IST | Dhaka
بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے کہا کہ سابقہ نوٹ پر کوئی جواب نہیں آیا اس لئے نیا نوٹ جاری کیا جائے گا ، بیٹے نے کہا کہ ان کی والدہ کے قتل کی سازش ہو رہی ہے
بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے اور ممکنہ طور پر یہ ایک سفارتی پیچیدگی میں تبدیل ہو جائے گا کیوں کہ بنگلہ دیش حسینہ کی حوالگی کے معاملے پر باز آنے کو تیار نہیں ہے۔ اس نے ہندوستان کو دوبارہ سفارتی نوٹ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق پیر کو جاری کئے گئے سفارتی نوٹ کا ہندوستان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے جبکہ ہم شیخ حسینہ کی حوالگی کا قانونی مطالبہ کررہے ہیں۔ اس لئے یہ طے کیا گیا ہے کہ ایک اور مرتبہ سفارتی نوٹ جاری کیا جائے تاکہ اپنے مطالبے کا اعادہ کروایا جاسکے۔ ترجمان کے مطابق اس کے باوجود اگر ہندوستان شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش کے حوالے نہیں کرتا ہے تو ہم عالمی عدالت یا اقوام متحدہ جانے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے خلاف ۵؍ بلین ڈالرس کی رشوت کے معاملے میں عدالتی کارروائی شروع کی گئی ہے لیکن حکومت ہند کی جانب سے اس پر خاموشی اختیار کرلی گئی ہے۔ صرف اتنا کہا گیا ہے کہ یہ زبانی سفارتی نوٹ تھا اور ہندوستان کو شیخ حسینہ کو کسی کے بھی حوالےکرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ وہ اپنے تمام قانونی متبادلات پر غور کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گا۔
دریں اثناء اس معاملے میں شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے یونس حکومت پر سیاسی انتقام لینے کیلئے شیخ حسینہ کے قتل کی سازش رچنے کا سنگین الزام عائد کیا اور ہندوستانی حکومت سے اپیل کی کہ وہ حوالگی کا فیصلہ قطعی نہ کرے۔