Updated: August 05, 2024, 8:21 PM IST
| Dhaka
بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقارالزماں نے کہا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد ملک میں نئے انتخابات تک عبوری حکومت ہوگی۔ مظاہرین اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔ خبروں کے مطابق شیخ حسینہ فرار ہوچکی ہیں اور لندن، برطانیہ میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ وہ مغربی بنگال، ہندوستان میں ہیں۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقارالزماں۔ تصویر: آئی این این
آرمی چیف وقارالزماں نے اعلان کیا کہ نئے انتخابات تک ملک میں عبوری حکومت ہوگی۔ انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ گھروں کو لوٹ جائیں اور کہا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں ۔اس طرح بنگلہ دیش میں عوامی لیگ پارٹی کا ۱۵؍ سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ اسی پارٹی نے آزاد ملک کے طور پر بنگلہ دیش کی بنیاد رکھی تھی۔ خبروں کے مطابق شیخ حسینہ فرار ہوگئی ہیں اور لندن، برطانیہ میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ۔ تصویر: آئی این این
بنگلہ دیش کے فوجی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ایک ماہ کے پُرتشدد مظاہروں کے بعد آج استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ ان مظاہروں ۳۰۰؍ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ متعدد خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیخ حسینہ ملک سے فرار ہیں حالانکہ ان کے ٹھکانے کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مظاہرین نے شیخ حسینہ کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا ہے۔ خیال رہے کہ اس خبر کے عام ہونے سے چند منٹوں پہلے وزار اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے سیکوریٹی فورسیز سے ’’کسی بھی غیر منتخب حکومت‘‘ کو روکنے کی درخواست کی ہے۔
وزیر اعظم کے قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ حسینہ واجد نے اپنے استعفیٰ کے مطالبے پر بڑے پیمانے پر احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت ڈھاکہ چھوڑ دیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ ’’وہ اور ان کی بہن گنبھبن (وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ) کو چھوڑ کر محفوظ مقام پر چلی ہیں۔ وہ عوام کیلئے ایک تقریر ریکارڈ کرنا چاہتی تھیں لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔‘‘
واضح رہے کہ اس سے قبل وقار الزمان (بنگلہ دیش فوج کے سربراہ) کے دفتر نے اعلان کیا تھا کہ آرمی چیف آج عوام سے خطاب کریں گے۔ فوج کے سرکاری ترجمان، انٹر سروس پبلک ریلیشنز کے ایک اہلکار، رشید العالم نے کہا کہ ’’جنرل کا خطاب دوپہر ۳؍ بجے ہوگا۔‘‘
(یہ خبر اپ ڈیٹ ہوتی رہے گی)