عالمی مدد لینے کی دھمکی دی، ’’انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی‘‘کی ملزم سابق وزیراعظم کی حوالگی میں ٹال مٹول کو معاہدہ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
EPAPER
Updated: January 23, 2025, 1:13 PM IST | Agency | Dhaka
عالمی مدد لینے کی دھمکی دی، ’’انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی‘‘کی ملزم سابق وزیراعظم کی حوالگی میں ٹال مٹول کو معاہدہ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کے معاملے میں ہندوستان کو آنکھ دکھانی شروع کر دی ہے۔ ڈھاکہ سے شائع ہونےوالے اخبار ’’ڈیلی اسٹار‘‘ کی رپورٹ کے مطابق محمد یونس کی حکومت میں قانونی مشیر آصف نظرول نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو ہندوستان سے واپس لانے کی کوششیں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو بین الاقوامی مداخلت کی بھی کوشش کی جائے گی۔
آصف نظرول نے ڈھاکہ میں سکریٹریٹ میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ’’ اگر نئی دہلی نے حسینہ کو واپس کرنے سے انکار کیا ہے، تو یہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔ ‘‘ ۷۷؍ سالہ شیخ حسینہ نے گزشتہ سال ۵؍اگست کو طلبہ کے احتجاج کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہوکر نئی دہلی میں پناہ لی تھی اور تب سے وہ یہیں مقیم ہیں۔ شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران سیکوریٹی فورسیز کی کارروائی میں سیکڑوں مظاہرین ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔ انہیں واقعات کے حوالے سے بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ اور ان کی جماعت عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے کئی سابق وزراء، مشیروں اور فوجی نیز شہری حکام کے خلاف’’انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی‘‘ کے کیس میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں۔ آصف نظرول نے کہا کہ’’ہم نے حوالگی کیلئے ایک خط لکھا ہے۔ اگر ہندوستان شیخ حسینہ کو ڈھاکہ کے حوالے نہیں کرتا، تو یہ حوالگی کے معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہو گی۔ ایسی صورت میں وزارت خارجہ اس معاملے کو عالمی برادری سے مل کر حل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے گی۔