• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: پُرتشدد مظاہروں کے درمیان ۴۵۰۰؍ ہندوستانی طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی

Updated: July 22, 2024, 10:20 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش میں کوٹہ نظام کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے بعد پولیس اور طلبہ کے مابین تصادم نے پورے بنگلہ دیش کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔ وہاں پھنسے ۴۵۰۰؍ ہندوستانی طلبہ کو بحفاظت وطن لا یا گیا جبکہ بقیہ شہریوں کی بحفاظت واپسی کیلئے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ اسی بیچ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نےکوٹہ کو ۷؍ فیصد کر دیا ہے اور طلبہ سے کلاسیز میں دوبارہ شرکت کی ہدایت دی ہے۔ تاہم، طلبہ سرکاری حکم نامہ جاری کرنے تک مظاہرہ جاری رکھنے پر اٹل ہیں۔

A scene of a clash between students and Bangladeshi police. Photo: PTI
طلبہ اور بنگلہ دیشی پولیس کے مابین تصادم کا ایک منظر۔تصویر : پی ٹی آئی

ہندوستا نی وزارت خارجہ کے مطابق بنگلہ دیش میں جاری پر تشدد مظاہروں  کے بعد عوام اور حفاظتی دستوں کے مابین جاری تصادم کے پیش نظر ۴۵۰۰؍ ہندوستانی طلبہ ہندوستان لوٹ آئے ہیں، وزارت نے مزید بتایا کہ ہندوستانیوں کے علاوہ نیپال کے ۵۰۰؍ ، بھوٹان کے ۳۸؍ اور مالدیو کے ایک طالبعلم کو بھی بنگلہ دیش سے بحفاظت ہندوستان لا یا گیا ہے۔اپنے ایک بیان میں ہندوستان کے سفارت خانہ نے کہا کہ وہ ہندوستانی شہریوں کو سرحدی مرکز تک پہنچنے کیلئے محفوظ راستہ فراہم کرنے کیلئے جد و جہد کر رہا ہے ، اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے دیگر حصوں کے اسسٹنٹ ہائی کمشنر بھی ہندوستانی شہریوں کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کو یقینی بنانے کیلئے تعاون کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتہ سے جاری عوام اور پولیس کے درمیان جاری اس تصادم میں ۱۵۰؍ سے زیادہ مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں،اس میں پولیس کےساتھ حکمراں جماعت کے ارکان بھی شامل ہیں۔ہائی کورٹ کے ذریعے۱۹۷۱ءکی جنگ آزادی میں حصہ لینے والوں کیلئے سرکاری ملازمتوں میں ۳۴؍ فیصد نشستیں محفوظ کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد شروع ہوئے ان مظاہروں نے جولائی کے آغاز سے ہی یونیورسٹی کو اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔
،اس نے ملازمت کے متلاشی جوانوں اور طلبہ میں یہ تاثر پید ا کر دیا کہ اس نظام سے ان کی حق تلفی ہو رہی ہے،اس کوٹہ نظام کو ۲۰۱۸ء میں پڑے پیمانے پر مخالفت کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا گزشتہ ہفتے شیخ حسینہ واجدہ جو ۲۰۰۹ء سے برسر اقتدار ہیں ان کے خلاف بہت بڑا احتجاج شروع ہوا۔اے ایف پی نے شاہ منظور الحق جو اس معاملے کی وکالت کر ہے تھے ان کے حوالے سے کہا کہ’’ اتوار کو تشدد کے پیش نظر بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے  کوٹہ کوختم کرکے تمام طلبہ کو اپنی کلاس میں دوبارہ لوٹنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمتوں میں مجاہد آزادی کے خانداوں کیلئےہائی کورٹ کے ۳۰؍ فیصد کوٹہ کو ختم کرکے سپریم کورٹ نے۱۹۷۱؍ کی بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے مجاہد وں کے خاندانوں کیلئے ۵؍ فیصد کوٹہ کو مختض کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK