Inquilab Logo

تھانے میں باغی شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے کی حمایت میں بینر اور پوسٹر لگائے گئے

Updated: June 24, 2022, 9:15 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کیلئے بھی پوسٹر لگےلیکن حالات سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں سینکوںکی پہلے جیسی حمایت حاصل نہیں ہے۔ ممبئی پولیس کمشنرکی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات

A poster in support of Eknath Shinde at the police station
تھانے میں ایکناتھ شندے کی حمایت میں لگایا گیا ایک پوسٹر

مہاراشٹر میں شیوسینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے کی حمایت میں ضلع تھانے میں جگہ جگہ پوسٹر لگائے گئے ہیں اگرچہ یہاں کئی جگہوں پر وزیر اعلیٰ اور سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کی حمایت میں بھی پوسٹر اور بینر لگائے گئے ہیں لیکن باغی لیڈر کی حمایت میں نظر آنے والے بینروں کی تعداد نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ ادھو ٹھاکرے کو شیوسینکوں کی ایسی حمایت حاصل نہیں رہ گئی ہے جیسے ماضی میں حاصل تھی۔
 واضح رہے کہ ایکناتھ شندےکوپری۔پانچ پکھاڑی   سے سینا کے ایم ایل اے ہیں۔ یہ کافی بڑا علاقہ ہے جہاں بہت بڑی تعداد میں شیوسینا کے حمایتی مقیم ہیں اور ان علاقوں میں ایکناتھ شندے کی پکڑ بہت مضبوط ہے۔ منگل کو شندے اچانک لاپتہ ہوگئے اور پھر وہ شیوسینا کے کئی ایم ایل اے کے ساتھ گجرات کے سورت میں واقع ایک ہوٹل میں نظر آئے اور پھریہ سارے لوگ گوہاٹی منتقل ہوگئے۔ اب تک کی خبروں کے مطابق شندے مطالبہ کررہے ہیں کہ شیوسینا ’مہاوکاس اگھاڑی‘  (کانگریس اور این سی پی) سے ناطہ توڑ کر بی جے پی کے ساتھ مل کر مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دے۔ اس مرتبہ تھانے شہر، کلیان اور ڈومبیولی جیسے علاقوں میں بھی ایکناتھ شندے کی حمایت میں پوسٹر اور بینر نظر آئے۔ حتیٰ کہ تھانے کے سابق میئر جو فی الوقت شیوسینا کے ضلع صدر بھی ہیں انہوں نے بھی شندے کی حمایت کردی اور ایکناتھ شندے کی تصویر ٹویٹ کرکے لکھا ہے کہ ’’ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم آتشیں ہندوتوا کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘
 سینا میں بغاوت کی وجہ سے مہاراشٹر میں سرکار گرنے کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کو دیکھتے ہوئے ادھو ٹھاکرے بدھ کی شب اپنے سرکاری بنگلے ’ورشا‘ کو خالی کرکے باندرہ میں واقع اپنے ذاتی بنگلے ’ماتوشری‘ میں منتقل ہوگئے۔ اس کے بعد سے یہاں پولیس کی بھاری جمعیت کو تعینات کردیا گیا ہے۔ اس سڑک سے عوامی گاڑیاں تو گزر رہی ہیں لیکن کسی کو ٹھہرنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور اس سڑک پر محض پولیس اہلکار اور میڈیا کے نمائندے نظر آرہے ہیں۔
 وزیر اعلیٰ کے باندرہ منتقل ہونے کے بعد جمعرات کو ممبئی کے پولیس کمشنر دھننجے پانڈے نے دوپہر کے وقت ان سے ان کی رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی۔ ان کے بعد سینا لیڈر انل دیسائی اور چندرکانت کھیرے اور دیگر سینا لیڈران بھی ادھوٹھاکرے سے ملاقات کرنے آتے جاتے رہے۔ اس دوران چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں میں شیوسینا کے حمایتی بھی ماتوشری کے باہر آکر اپنی وفاداری کا اظہار کرتے نظر آئے۔ جو لوگ وزیر اعلیٰ سے ملنے پہنچے ان میں ۸۰؍ سالہ چندربھاگا شندے بھی شامل ہیں۔ یہ وہی خاتون ہیں جوایم پی نونیت رانا اور ان کے شوہر ایم ایل اے روی رانا کے ذریعہ ماتوشری پر ہنومان چالیسا پڑھنے کی دھمکی ملنے کے بعد ادھوٹھاکرے کی حمایت میں ماتوشری کے باہر پہنچی تھیں اور سیکڑوں سینکوں کے درمیان انہوں نے پُشپا فلم کی طرز پر ’جھکے گا نہیں ...‘ کا مکالمہ دہرایا تھا۔ یہ دیکھ کر ادھو ٹھاکرے نے ان سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK