شام کے معزول صدر بشار الاسد کے رشتہ داروں کو لبنان سے اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ جعلی پاسپورٹ کے ذریعے لبنان سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے، اس معاملے میں ملوث ۵؍ لبنانی اہلکاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 28, 2024, 5:34 PM IST | Inquilab News Network | Beirut
شام کے معزول صدر بشار الاسد کے رشتہ داروں کو لبنان سے اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ جعلی پاسپورٹ کے ذریعے لبنان سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے، اس معاملے میں ملوث ۵؍ لبنانی اہلکاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
لبنانی عدالتی اور سیکورٹی حکام نے بتایا کہ معزول شامی صدر بشارالاسد کے کزن میں سے ایک کی اہلیہ اور بیٹی کو جمعہ کو بیروت ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی پاسپورٹ کے ذریعے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اسد کے چچا ایک دن قبل ہی لبنان سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ لبنان کے عہدیداروں کو چوںکہ اس معاملے پر بات کرنے کا اختیار نہیں تھا، لہٰذا انہوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ شام کے سابق نائب صدر رفعت اسد کے بیٹے، بشار الاسد کے چچا، دورید الاسد کی اہلیہ راشا خزیم اور ان کی بیٹی شمس کو لبنان میں غیر قانونی طور پرمنتقل کیا گیا تھا اور جب انہیں گرفتار کیا گیا تو وہ مصر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ پانچ لبنانی اہلکاراس معاملے سے واقف تھے،انہیں لبنانی جنرل سیکیورٹی نے حراست میں لے لیا ۔ حکام نے بتایا کہ رفعت ایک دن پہلے اپنے اصلی پاسپورٹ پر لبنان سے باہر نکل گئےاورانہیں روکا نہیں گیا۔
یہ بھی پڑھئے: شام: بشارالاسد کا خوف ختم، ملک میں اسٹینڈ اپ کامیڈی کی واپسی
سوئس وفاقی استغاثہ نے مارچ میں رفعت پر چار دہائیوں سے زائد عرصہ قبل مبینہ طور پر قتل اور تشدد کا حکم دینےکیلئے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں فرد جرم عائد کی تھی۔شام کے سابق حکمران بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کے بھائی رفعت الاسد نے توپ خانے کے یونٹ کی قیادت کی تھی جس نے حما شہر پر گولہ باری کی اور ہزاروں افراد کو ہلاک کیا، جس کے بعد سے انہیں ’’حما کا قصاب ‘‘کا لقب ملا۔خیال کیا جاتا ہے کہ اس مہینے کے شروع میں اسد کے زوال کی رات جب باغی افواج دمشق میں داخل ہوئیں تو دسیوں ہزار شامی غیر قانونی طور پر لبنان میں داخل ہوئے۔ لبنانی سیکورٹی اور عدالتی حکام نے بتایا کہ شامی فوج کے بدنام زمانہ فورتھ ڈویژن کے ۲۰؍سے زائد ارکان، ملٹری انٹیلی جنس افسران اوربشار الاسد کی سیکورٹی فورسز سے وابستہ دیگر افراد کو اس سے قبل لبنان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں سے کچھ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے اپنے ہتھیار فروخت کرنے کی کوشش کی۔لبنان کے پبلک پراسیکیوشن آفس کو بھی انٹرپول کا ایک نوٹس موصول ہوا ہے جس میں اسد کے دور میں شامی انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر جمیل الحسن کی گرفتاری کی درخواست کی گئی ہے۔ لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے پہلے رائٹرز کو بتایا تھا کہ لبنان الحسن کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کے ساتھ تعاون کرے گا۔