• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیرول ریلوے اسٹیشن پر بھکاریوں کا ڈیرہ ، مسافروں کو دشواریاں

Updated: November 08, 2024, 12:10 AM IST | Wasim Patel | Mumbai

شکایت کی کہ یہ لوگ گندگی پھیلاتے ہیں اور روکوتوجھگڑا کرنے لگتے ہیں۔ پولیس ان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی ہے

The belongings of beggars and homeless people are seen lying on the footpath outside the Nerul railway station.
نیرول ریلوے اسٹیشن کے باہر فٹ پاتھ پربھکاریوں اور بے گھر افرادکا سامان پڑا نظر آرہا ہے۔

 بارش کاموسم ختم ہو گیا ہے، اس کے باوجود نیرول ریلوے اسٹیشن پر  بھکاری اور بے گھرافرادڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
  ریلوے اسٹیشن کے قریب رہنے والی شکنتلا نامی خاتون کے مطابق ریلوے اسٹیشن کے اطراف اور پلیٹ فارم پر بے گھر افراد اور بھکاری چوبیسوںگھنٹے موجود رہتے ہیں جس سے مسافروں کو پریشانی ہو رہی ہے ساتھ ہی ریلوے اسٹیشن سے لگ کر جن کے گالے ہیں،  وہ بھی پریشان ہیں خاص طور سے رات کو خواتین یہاں پر خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔ ریلوے پولیس ان کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ خاص طور سے   رات  ۹؍ بجے کے بعد چرسی یہاں   ڈیرہ ڈال لیتے ہیں ۔بھکاری کھانا کھا کر گندگی پھیلاتے ہیں۔ اگر کوئی انہیں روکتا ہے تو مار پیٹ اور جھگڑے پر اتر آتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ  رات کو بہت سی خواتین آفس سے واپس آتی ہیں، ان سے بھی یہ چھیڑ خانی کرتے ہیں ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ یہاں پر کوئی بھی سیکوریٹی گارڈ نہیں ہے ۔ پولیس کا گشت بھی نہیںرہتا ہے۔ یہاں آپ کو ایک بھی پولیس والا دکھائی نہیں دے گا ۔اگر کوئی انہونی ہوتی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔
  انقلاب نے اس سلسلے میں ریلوے اسٹیشن کے انچارج ایس ایم نائر سے استفسار کیا تو انہوں نے بتایا کہ ریلوے پولیس اور سڈ کو کے سیکوریٹی گارڈ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے سڈ کوکے افسروںکو خط لکھ کر یہاں سے بھکاریوں اور بے گھر لوگوں کو  ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے  نیز چرسیوںکا بندوبست کرنے کی بھی ہم نے ان سے درخواست کی ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جلد ہی ان تمام پریشانیوں سے عوام کو نجات مل جائے گی۔

nerul Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK