• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بلجیم نے پیجر دھماکوں کو ’’دہشت گردانہ حملہ‘‘ قراردیا، سخت مذمت کی

Updated: September 19, 2024, 11:01 AM IST | Beirut

یورپی یونین نے بڑے پیمانے پر جنگ کا اندیشہ ظاہر کیا، ایران نے کہا کہ تل ابیب کے اتحادیوں کو شرمندہ ہونا چاہئے۔

Chaos after pager blasts in Lebanon Photo: INN.
لبنان میں  پیجر دھماکوں  کے بعد افراتفری۔ تصویر: آئی این این۔

بلجیم نے لبنان اور شام میں  پیجر میں  دھماکہ کے ذریعہ عام شہریوں  کو نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں  مذمت کرتے ہوئے اس کارروائی کو ’’بڑے پیمانے پر دہشت گردی‘‘ قرار دیا ہے۔ بلجیم کی نائب وزیراعظم پترا دی ساتر نےا س معاملے میں  عالمی برادری کی خاموشی کو بھی آڑے ہاتھوں  لیا ہے اور کہا ہے کہ ’’خاموشی حل نہی ہے، اس کی عالمی جانچ کی ضرورت ہے، خون خرابہ کو روکنا ضروری ہے۔ ‘‘ یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے رکن مارک بوٹینگا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے یورپی ممالک کی خاموشی پر سوال اٹھایاہے۔ انہوں   نے سوال کیا ہے کہ ’’دہشت گرد جب سپرمارکیٹ اور دیگر عوامی مقامات پر پیجر کے ذریعہ دھماکے کررہے ہیں تو ہماری حکومتیں مذمت کیوں نہیں  کرتیں۔ ان حملوں  میں  ۱۰؍ سال کے ایک بچے سمیت متعدد عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ‘‘
ایران نے جنگجو اور عام شہریوں کے درمیان کسی امتیاز کے بغیر کئے گئے اس حملے کو ’’قتل عام‘‘ قرار دیا ہے اور تل ابیب کے اتحادیوں کو عار دلاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں  ان حملوں  پر شرمندہ ہونا چاہئے۔ اردن جو ان چند عرب ممالک میں   شامل ہے جو اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرتے ہیں، نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اسرائیل متعدد محاذوں پر خطرناک اشتعال انگیزیوں کے ذریعہ پورے مشرق وسطیٰ کو علاقائی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ‘‘عمان میں ہونے اسلامی اور عرب ممالک کے وزارتی سطح کے ایک اجلاس سے خطاب میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا کہ ’’۲؍ریاستی حل کے علاوہ خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ‘‘ اُدھریورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ سربراہ یوزیپ بوریل نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ میں اس صورتحال کو بہت پریشان کن سمجھتا ہوں۔ میں ان حملوں کی صرف مذمت کر سکتا ہوں، جنہوں نے لبنان کی سلامتی اور تحفظ کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور خطے میں صورتحال کے بگڑنے کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK